حکومت انسداد توہم پر ستی قانون لانے کی پابند: سدرامیا
بنگلورو:16/مئی(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے آج ایک بار پھر ریاست کے مختلف ترقی پرور مٹھوں کے سربراہوں کو تیقن دیا کہ حکومت بہت جلد انسداد توہم پرستی قانون لاگو کرے گی۔عنقریب کابینہ میں اس قانون کے مسودہ کو قطعیت دی جائے گی اور اگلے لیجسلیچر اجلاس میں یہ مسودہ منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ مختلف ترقی پسند مٹھوں کے سربراہوں سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں ان لوگوں کی مانگ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اخباری نمائندوں کو بتایاکہ جلد ہی یہ مسودہ تیار کرلیا جائے گا۔وزیراعلیٰ سے ملاقات کے بعد نڑوما مڑی مٹھ کے سربراہ سچدا نند سوامی نے بتایا کہ توہم پرستی عام آدمی کیلئے دن بدن دشواریوں کا سبب بنتی جارہی ہے، جلد از جلد اگر اسے روکنے کیلئے موثر قانون نہیں بنایا گیا تو معاشرہ کو لوٹنے کا سلسلہ بے قابو ہوجائے گا۔انہوں نے کہاکہ قانون کے مسئلے پر جو بھی اختلاف ہیں اسے باہی تبادلہئ خیال کے ذریعہ نمٹایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اکثریتی طبقے میں بہت سارے لوگ توہم پرستی کی آڑ میں بے قصوروں کو ہراساں کرنے پر اتر آئے ہیں۔اس طبقے میں توہم پرستی کے متعلق بیداری لانے کیلئے قدم اٹھائے جانے چاہئیں۔ مسودہ ترتیب دینے کیلئے قائم کابینہ کی ذیلی کمیٹی گزشتہ ایک سال سے ناکارہ ہے، اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی جسٹس شیوراج پاٹل کمیٹی نے ایک سال قبل حکومت کو رپورٹ پیش کردی۔ مسودہ قانون میں متنازعہ امور کو پہلے ہی ہٹادیا گیا ہے، اسی لئے موجودہ مسودہ کو جوں کا توں منظور کرایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف ہندو توہم پرستی کو نشانہ بناکر یہ قانون ترتیب دیا گیا ہے۔انہوں نے مشورہ دیا کہ حکومت اس قانون کے مسودہ کو ویب سائٹ پر شائع کرے اور اس سلسلے میں تمام طبقات کی رائے حاصل کرنے کے بعد اگلی کارروائی کرے۔