جیل میں سنجے دت کے ساتھ وی آئی پی سلوک قوانین کے مطابق ہی کئے گئے :مہاراشٹر حکومت

Source: S.O. News Service | By Sheikh Zabih | Published on 17th July 2017, 9:44 PM | ملکی خبریں |

ممبئی،17؍جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )مہاراشٹر حکومت نے اداکار سنجے دت کو 1993کے بم دھماکے کیس میں دی گئی سزا کی مدت سے 8 ماہ قبل رہائی کے اپنے فیصلے کو درست ٹھہراتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ سے کہا کہ ایسا قوانین کے مطابق ہی کیا گیا اور سنجے دت کے ساتھ کوئی خصوصی سلوک نہیں ہوا ہے۔اسلحہ رکھنے کے جرم میں سنجے دت کو پانچ سال کی جیل کی سزا سنائی گئی تھی،یہ ہتھیار 1993کے دھماکوں میں استعمال کئے گئے ہتھیاروں کے ذخیرے کا حصہ تھے۔

اس معاملے میں مقدمے کی سماعت کے دوران ضمانت پر باہر رہے اداکار نے سپریم کورٹ کی طرف سے خود کومجرم ٹھہرائے جانے کے بعد مئی 2013میں خودسپردگی کردی تھی ،سنجے کو پونے کے ییرودا جیل میں رکھا گیا تھا اور اچھے طرز عمل کو دیکھتے ہوئے سزا پوری ہونے سے 8 ماہ قبل ہی فروری 2016میں رہا کر دیا گیا تھا۔حکومت نے جسٹس آرایم ساونت اور جسٹس سادھنا جادھو کی بنچ کو سونپی رپورٹ میں کہا کہ سنجے کو ان کے اچھے اخلاق، نظم و ضبط اور جسمانی مشق، تعلیمی پروگراموں جیسے مختلف ادارہ جاتی سرگرمیوں میں حصہ لینے اور سپردکئے گئے کام کرنے کے لیے سزا میں رعایت دی گئی ہے ، جیل کے دوران سنجے کے کوئی وی آئی پی سلوک نہیں کیا گیا تھا۔یہ رپورٹ پونے کے رہنے والے پردیپ بھالیکر کی درخواست کے جواب میں عدالت کو سونپی گئی۔اس درخواست میں سنجے کو قید کے دوران کئی بار پیرول اور فرلو دئیے جانے پر بھی سوال کیا گیاتھا۔بھالیکر نے درخواست میں الزام لگایا ہے کہ سنجے دت کو سزا میں رعایت دے کر جیل محکمہ نے غیر مناسب فائدہ دیا ۔ہائی کورٹ نے رپورٹ کے جائزہ کے بعد اس درخواست پر آگے کی سماعت دو ہفتے بعد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔