ریت کی درآمد میں بدعنوانی کے الزامات بے بنیاد۔ کلکرنی جگدیش شٹر کے بیان میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔ ریاستی وزیر کادعویٰ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 28th January 2018, 12:24 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،27؍جنوری(ایس او نیوز) بیرونی ممالک سے ریت کی درآمد میں میسور سیلس انٹرنیشنل(ایم ایس آئی ایل) سے 5850کروڑ روپیوں کی بدعنوانی کے ریاستی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر وضاحت کرتے ہوئے ریاستی وزیر برائے کانکنی وارضیات ونئے کلکرنی نے کہاکہ جگدیش شٹر کے بیان میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 5سال کی ریت کی مانگ تقریباً 180لاکھ ٹن ہے۔ اس سے جملہ7ہزار کروڑ کا کاروبار ہوا کرتا ہے ۔یہ کاروبار ہے کسی طرح کی بدعنوانی نہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ایم ایس آئی ایل سے اب تک ملائشیانے صرف 935ٹن ریت شہرمنگوائی ہے ۔اس کی جملہ قیمت 37لاکھ روپئے ہے ۔ اس کی فروخت کاسلسلہ جاری ہے۔وزیر موصوف نے بتایا کہ عوام کی بڑھتی مانگ کو مدنظر رکھ کر جتنی ضرورت محسوس کی جائے گی اتنی ہی ریت منگوائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جگدیش شٹر کو الزام تراشی کرنے سے قبل تمام تفصیلات کاجائزہ لینا چاہئے ۔صرف سیاسی مقاصد کے جھوٹے الزامات لگا کربدنام کرنے کے جو حربے وہ استعمال کررہے ہیں اس سے انہیں باز آنا چاہئے ۔مسٹر کلکرنی نے بتایا کہ ریت مافیا کوختم کرنے کے مقصد سے ریت کو بیرونی ممالک سے درآمد کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے اور ایم ایس آئی ایل سے ہی اس ریت کی فروخت ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ ایم سینڈ اور ندی کی قدرتی ریت کی قیمت میں فرق ہے۔ دونوں کو ایک ہی قیمت میں فروخت نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے بتایا کہملائشیا سے منگوائی جانے والی ندی کی قدرتی ریت کا بنگلور میں دستیاب ندی کی ریت سے موازنہ کرناپڑے گا۔انہوں نے بتایا کہ ایم ایس آئی ایل ریت کی قیمتوں میں جی ایس ٹی اور محکمہ کانکنی کے ٹیکس بھی شامل رہیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ ریت کوملائشیا سے لاتے وقت اس کی مکمل جانچ کی جارہی ہے اور جب ہندوستان پہنچے گی اس وقت بھی اس ریت کی مکمل جانچ کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ معیاری ٹسٹ میں کسی بھی طرح کاسمجھوتہ نہیں ہوگا۔

ایک نظر اس پر بھی

وزیراعلیٰ سدارامیا نے کرناٹک میں بیس سیٹوں پرجیت درج کرنے کا ظاہر کیا عزم

کرناٹک دو مرحلوں یعنی 26/اپریل اور 7/مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو دیکھتے ہوئے ایک طرف بی جے پی لیڈران مودی کی گارنٹی کے نام پر عوام سے ووٹ دینے کی اپیلیں کرتے نظر آرہے ہیں تو وہیں کانگریس اور انڈیا الائنس کے لیڈران بی جے پی پرعوام کے ساتھ جھوت بولنے اوردھوکہ دینے کا ...

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔