’’بھگوا غنڈہ گردی ملک کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ‘‘: آل انڈیا امامس کونسل
نئی دہلی،11؍دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) ہندوتواوادی اور فسطائی غنڈے نے پھر سے ملک کو شرمسار کر دیا۔ ایک نہتے اور بے قصور مزدور افراز الاسلام کو مزدوری دینے کے بہانے بلاکر پھاوڑے سے قتل کر دینا اور پھر پٹرول چھڑک کر آگ لگا کر جلا دینا ملک کے لیے ایک انتہائی شرمناک معاملہ ہے۔ آل انڈیا امامس کونسل اس کی پر زور مذمت کرتی ہے ۔ اسے راجستھان حکومت کی سب سے بڑی ناکامی سمجھتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر اس کو سزا دی جائے اور مقتول کی فیملی کو 10؍ لاکھ روپیے معاوضہ دیا جائے ‘‘۔ ان باتوں کا اظہار آل انڈیا امامس کونسل کے قومی صدر مولانا محمد احمد بیگ ندوی نے کیا۔ کونسل کے قومی صدر نے کہا کہ : ’’ملک میں فرقہ پرستوں اور بھگوا غنڈہ گردوں کی دہشت گردی میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ مرکزی اور صوبائی حکومتیں اپنی آنکھیں بند کر کے مظالم کا تماشہ دیکھ رہی ہیں۔ ایسے میں ملک کا مستقبل کس قدر بھیانک اور خطرناک ہو گا ، اس کا اندازہ شاید خود غرض حکمرانوں کو نہیں ہے۔ حکومت وقت فوری قانونی بالادستی کو یقینی بنائے اور بھگوا غنڈوں اور ہندتوا گورکشکوں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کرے‘‘۔کونسل کے قومی ترجمان نے بتایا کہ : آل انڈیا امامس کونسل کی نیشنل سکریٹریٹ میٹنگ 10؍ دسمبر کو بنگلور میں ہوئی جس میں قومی صدر مولانا احمد بیگ ندوی، قومی نائب صدور مولانا خالد رشادی، مولانا اشرف کرمنا اور تمام نیشنل انچارج اوسکریٹریز نے شرکت کیں۔ ان سب نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا کہ اس وقت ملک میں ’’بھگواغنڈوں اور ہندتوا گورکشکوں‘‘ کے غیر آئینی اور ملک مخالف سرگرمیوں اور آئے دن ہورے مظالم کے خلاف عوام میں بیدار ی پیدا کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ کونسل کے قومی ترجمان نے کہا کہ : ’’ ایک پر حملہ سب پر حملہ ہے۔ اس لیے آل انڈیا امامس کونسل تمام ہندستانی باشندوں، دلتوں، سکھوں، آدی واسیوں اور ملک کے سارے مسلمانوں اور سیکولر عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنے تحفظ و بقا اور ملک کی امن و سلامتی کے لیے حق و انصاف کا ساتھ دیں۔ ظلم کے خلاف آواز اُٹھائیں اور اپنے حقوق چھیننے والے فسطائی عناصر کے خلاف سڑکوں پر آئیں‘‘۔