ایس ایم کرشنا کا پوتا کانگریس میں شامل

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 20th April 2017, 1:01 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو:19/اپریل(ایس او نیوز)سابق مرکزی وزیر ایس ایم کرشنا کے پوتے ڈاکٹر نرنترگنیش نے آج کانگریس کی رکنیت حاصل کی۔ پچاس سال سے بھی زیادہ وقت تک کانگریس میں رہنے کے بعد حال ہی میں ان کے دادا مسٹر ایس ایم کرشنا نے کانگریس چھوڑ کر بی جے پی کا دامن تھام لیا تھا۔ کرناٹک کانگریس کے ایگزیکٹو چیئرمین دنیش گنڈراو نے ڈاکٹر گنیش کا پارٹی میں خیر مقدم کیا۔مسٹر گنڈراؤنے صحافیوں کو بتایا کہ ڈاکٹر گنیش بغیر کسی لالچ کے پارٹی سے جڑ رہے ہیں اور وہ سددارمیا حکومت اور پارٹی کے طریقہ کار سے متاثر ہوئے ہیں۔ کانگریس میں شامل ہونے کے بعد ڈاکٹر گنیش نے کانگریس صدر سونیا گاندھی اور نائب صدر راہل گاندھی کا شکریہ ادا کیا۔  ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کسی بھی اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ نہیں مانگ رہے ہیں، لیکن اگر ان سے الیکشن لڑنے کیلئے کہا گیا تو وہ تیار ہیں۔ ان کا بنیادی مقصد پارٹی اور عوام کی خدمت کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ غریبوں کا مفت علاج کرتے تھے اور آگے بھی ایسا کرتے رہیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...