ایران، روس پر انٹرپول کے ذریعے سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی کا الزام
واشنگٹن،27اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یورپی قانون ساز اسمبلی کے ارکان کا کہنا ہے کہ روس اور ایران کی حکومتوں کی جانب سے سیاسی مخالفین کی پکڑ دھکڑ میں انٹرپول کے ریڈ نوٹس کا بے جا استعمال جاری ہے جو کہ پچھلی دہائی سے تقریبا پانچ گنا زیادہ ہے۔”کونسل آف یورپ“ کی جانب سے ایک قرارداد میں کہا گیا ہے کہ انٹرپول کے ریڈ نوٹسز کا ایسے معاملات میں استعمال قابل مذمت ہے۔ انٹرپول کے ریڈ نوٹس کے ذریعے سے انٹرپول کے 190 رکن ممالک میں سے کسی بھی فرد کی حراست اور اس کو ڈی پورٹ کرنے کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔کونسل کے بیان کے مطابق 2005ء میں ریڈ نوٹسز کی تعداد 2343 تک تھی جو کہ 2016ء میں بڑھ کر 12787 ہوگئی۔یورپی کونسل کی پارلیمانی اسمبلی میں یورپ بھر سے مختلف قومی اسمبلیوں کے 300 ارکان شامل ہوتے ہیں۔
کونسل کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ انٹرپول اور اس کے ریڈ نوٹسز کے نظام کو کچھ رکن ممالک نے حالیہ سالوں میں سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی کے لئے استعمال کیا ہے۔قرارداد میں یورپی کونسل نے انٹرپول کی جانب سے ریڈ نوٹس جاری کروانے کے نظام میں مزید بہتری لانے کے اقدامات کا خیر مقدم کیا مگر ساتھ ہی انہوں نے انٹرپول سے ایسے مزید اقدامات کرنے کو کہا جس کی مدد سے ریڈ نوٹس سے متاثرہ شخص کو مزید سہولیات فراہم کی جاسکیں۔