گنپتی معاملہ پر بی جے پی کا اسمبلی میں دھرنا ختم

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th November 2017, 11:41 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،15؍نومبر(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) ڈی وائی ایس پی گنپتی کی مبینہ خود کشی کے معاملے میں سی بی آئی کی طرف سے وزیر ترقیات بنگلور کے جے جارج کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے پچھلے دو دنوں سے ریاستی اسمبلی کی کارروائیوں میں رخنہ اندازی کرنے والی بی جے پی نے آج اپنا احتجاجی دھرنا واپس لے لیا۔ بی جے پی نے اس معاملے پر تحریک التواء کے تحت بحث کا مطالبہ کیا تھا تاہم آج صبح جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی اسپیکر کے بی کولیواڈ نے تحریک التواء کی بجائے کسی اور ضابطہ کے تحت اس مسئلے پر بحث کی اجازت دینے پر رضامندی کااعلان کیا، جس کے بعد اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے احتجاج ختم کرنے کااعلان کیا اور بی جے پی کے سبھی اراکین اپنی اپنی نشستوں پر لوٹ گئے۔ شٹر نے کہا کہ اسپیکر کے فیصلے کے مطابق وہ اس معاملے پر کسی اور ضابطہ کے تحت ایوان میں بحث کی اجازت کیلئے نوٹس دائر کرچکے ہیں اس سلسلے میں اسپیکر کی طرف سے جس ضابطہ کے تحت بحث کی اجازت دی جائے گی بی جے پی اس پر بحث کرنے کیلئے تیار ہے۔یاد رہے کہ اس معاملے پر بی جے پی نے کل اسمبلی کی کوئی کارروائی چلنے نہیں دی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...