بی جے پی کو اقتدار پر لانے کے لئے آر ایس ایس کی طرف سے لاشوں پر سیاست کی جاتی ہے؛ سابق بجرنگ دل لیڈرمہیندر اکمارکا خلاصہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 4th December 2018, 12:05 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منگلورو4؍دسمبر (ایس او نیوز) بجرنگ دل کے سابق لیڈر مہیندر اکمارنے آر ایس ایس پر سیدھا نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ وہ اکثر و بیشتر ہندوؤں کی موت کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتی ہے۔

مہیندرا کمار شانتی کرن باجوڈی میں منعقدہ دوروزہ ادبی فیسٹول ’جان نوڈی‘ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس کو مختلف زاویوں سے آڑے ہاتھوں لیا۔انہوں نے کہا کہ ’’جب شیموگہ میں ایک ہندو نوجوان کا بہیمانہ قتل ہوا تھا تو مجھ سے کہا گیا کہ میں اس قتل کو سیاسی فائدے کے لئے استعمال کروں ۔ میں نے ان کی بات نہیں مانی۔ یہ لوگ بی جے پی کو اقتدار پر لانے کے لئے یہ طریقہ کار اپناتے ہیں۔اوریہی آر ایس ایس کا یک نکاتی پروگرام ہے ۔‘‘

انہوں نے کہا کہ سماجی انتشار اور منافرت کی وجہ سے فائدہ اٹھانے کی تاک میں رہنے والے’’ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کو ہندو لڑکیوں کی آبروریزی سے جتنی خوشی ہوتی ہے ، اتنی خوشی کسی اور کو نہیں ہوسکتی۔کیونکہ کسی مسلم نوجوان کی طرف سے ظلم و زیادتی ہوتی ہے تو اس کا بھرپور فائدہ سنگھ کی طرف سے اٹھایا جاتا ہے۔ 

مہیندرا کمار نے صاف گوئی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ’’سنگھ پریوار پسماندہ قبائل اور پسماندہ طبقات(ایس سی ؍ایس ٹی) کے نوجوانوں کو اپنے مفادات پورے کرنے کے لئے استعمال کرتا ہے۔ انہیں دوسرے طبقات کے خلاف اکساکر بدامنی کا ماحول پیدا کرتا ہے۔ پھر جب تشدد برپا ہوتا ہے تو سنگھی لیڈر غائب ہوجاتے ہیں، اور پسماندہ طبقات کے نوجوانوں جیلوں میں بند کیے جاتے ہیں۔اس کے بعد اقتدار پر آنے والے بی جے پی کے لیڈر عیش کرتے ہیں ، جبکہ ہندو تنظیموں کے لئے کام کرنے والے بہت سارے رضاکاروں کے خلاف متعدد مقدمات درج ہوجاتے ہیں۔‘‘

سابق بجرنگ دل لیڈر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’آر ایس ایس ہندودھرم کے اصولوں کے خلاف کام کرتا ہے۔ اس کے پاس ہندو سماج کے مسائل کے لئے کوئی حل نہیں ہے۔ حد یہ ہے کہ جو کوئی دلتوں کے مفاد کے لئے آواز اٹھاتا ہے اسے آر ایس ایس مخالف بتادیا جاتا ہے۔سنگھ نہ ہندوؤں کا حامی ہے اورنہ دلتوں کا۔اس کے نظریات ایک طرح کا نشہ ہے۔ جو اس کا عادی ہوجاتا ہے اس کے لئے اس سے باہر نکلنا مشکل ہوجاتا ہے۔وشوا ہندو پریشد کا مطلب پورا ہندو سماج نہیں ہے ۔ بلکہ ہندو سماج تو اس سے کہیں زیادہ وسیع تر ہے۔‘‘

ایودھیا میں ہوئے دھرم سنسد کے تعلق سے نرموہی اکھاڑا کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے مہیندراکمار نے کہاکہ وہ سیاسی اجلاس تھا۔وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوگئی ہے۔ ا ن کے ترکش میں کوئی تیر نہیں بچا ہے۔ اس لئے اس وقت عوام کے سامنے انہوں نے ایودھیا میں مندر تعمیر کا مسئلہ اچھال کر رکھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ’’ جب میں بجرنگ دل میں تھا تو ترقی پسند سوچ رکھنے والوں کا بڑا مخالف تھا۔مگرجب وہاں پر چل رہے چھوت چھات کی وجہ سے میں وہاں سے باہر نکلا تو میں نے محسوس کیا کہ کسی کے فرقے یا مذہب کی وجہ سے اس شخص کی مخالفت کرنادرحقیقت غداری کرنے جیسا کام ہے۔اس لئے حقیقی ہندوتوا یہی ہے کہ مظلوموں کے حق میں آواز بلند کی جائے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...