بنگلورویکم ستمبر(ایس او نیوز) پیالیس گراؤنڈ ز کی28؍ایکڑ زمین جو میسور کے سابق شاہی خاندان کی تحویل میں ہے اس تعلق سے جمعرات کو ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا کہ وہ جائیداد ٹیکس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔
عدالت نے محکمہ انکم ٹیکس کے استدلال کو جائز ٹہرایا۔ جسٹس وننت کوٹھادی اور ایس سجاتا کی ایک ڈویژن بنچ نے جمعرات کو کمشنر آف انکم ٹیکس کی جانب سے داخل کردہ عرضی قبول کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔ محکمہ نے انکم ٹیکس اپلیٹ ٹرئیبونل کی جانب سے دےئے گئے فیصلے پر اپیل کی تھی جس نے شاہی خاندان کے شہزادوں کی بہنوں کے استدلال کو جائز ٹہرایاتھا کہ’’دیہی زمین‘‘جائیداد ٹیکس قانون1957کی شق(EA)2کے تحت مستثنیٰ ہے۔فائنانس بل2015کے مطابق جائزہ سال2018-17سے جائیداد ٹیکس ختم کردیاگیاہے ، محکمہ کی اپیل کا تعلق 1999-2000تا2004-05جائزہ سالوں سے ہے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ آئی ٹی اتھارٹی کی جانب سے جائزہ سال1999-2020تا2004-05کا حفاظتی جائزہ الگ رکھ کر ٹرائیبونل نے انصاف نہیں کیاہے۔ حکم میں کہاگیاہے کہ ’’ اب جائزہ لینے والی اتھارٹی جائزہ دینے والوں سے جائزہ لینے آگے بڑھنے کے لئے آزاد ہے اور ان زمینوں پر جائیداد ٹیکس قابل نفاذ ہوگا۔ عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سوالیہ زمین پر گو مستقل تعمیر کی اجازت نہیں ہے، مگر وقتاً فوقتاً اس پر عارضی یا نیم مستقل تعمیرات کی گئی ہیں۔ اس لئے زمین جائیداد ٹیکس سے استثنیٰ کے زمرے میں نہیں آتی۔