روہت ویمولا کی ماں نے آٹھ لاکھ روپے کا معاوضہ قبول کیا
حیدرآباد،21؍ فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)طالب علم روہت ویمولا کی ماں نے حیدرآباد یونیورسٹی سے آٹھ لاکھ روپے کا معاوضہ قبول کیا اور کہا کہ انتظامیہ کے ساتھ معاہدے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔روہت نے دو سال پہلے خود کشی کر لی تھی۔رادھکا ویمولا نے کہا کہ انہوں نے اپنے وکیل اور حامیوں کے مشورہ پر اپنے بیٹے کی موت کے لئے معاوضہ قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پہلی بار جب روہت کی ماں کو معاوضہ قبول کرنے کی پیشکش کی گئی تھی تو انہوں نے انکار کر دیا تھا۔رادھکا نے کہا کہ ان کی یہ غلط فہمی تھی کہ وائس چانسلر پی اپاراؤ سمیت یونیورسٹی حکام کے کہنے پر فنڈز کی پیشکش کی جا رہی تھی۔انہوں نے کہاکہ اپنے وکیل اور حامیوں کے مشورہ پر مجھے پتہ چلا کہ وائس چانسلر اپا راؤ کی جانب سے فنڈز کی پیشکش نہیں کی گئی تھی اور اس کی پیشکش قومی سپریم کورٹ کمیشن کے حکم پر کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ سب کچھ شفاف طریقے سے ہو۔انہوں نے کہاکہ میں یہ افواہیں پھیلانا نہیں چاہتی تھیں کہ رادھکا ویمولا نے یونیورسٹی کے ساتھ کوئی خفیہ معاہدہ کر لیا ہے اور فنڈز قبول کر لیا۔یونیورسٹی کے طالب علم روہت نے 17 جنوری، 2016 کو احاطے میں ہاسٹل کے کمرے میں خود کشی کر لی تھی۔