بنگلوروشہر کے لئے باہری رنگ روڈ کی تعمیر کے منصوبے کا آغاز جلد،سرکاری ملازمین اور افسروں کے تبادلوں میں دھاندلی کے الزامات بے بنیاد: کمار سوامی
بنگلورو،23؍اکتوبر(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا ہے کہ شہر بنگلور کی بڑھتی ہوئی ٹریفک کے مسئلے سے نپٹنے کے لئے بارہ سال سے زیر التواء باہری رنگ روڈ کی تعمیر کے مرحلے کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔ اس منصوبے پر 6500 کروڑ روپے صرف کئے جائیں گے۔ ریاستی کابینہ کی اگلی میٹنگ میں اس منصوبے کو منظوری دی جائے گی۔ آج بنگلور پریس کلب اور رپورٹرس گلڈ کے زیر اہتمام منعقدہ پریس سے ملئے پروگرام سے مخاطب ہوکر کمار سوامی نے کہاکہ 2006میں جب وہ وزیر اعلیٰ بنے تھے اس وقت باہری رنگ روڈ کی تعمیر کے لئے نوٹی فکیشن جاری ہوا تھا ، لیکن اب تک یہ صرف بحث تک محدود رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے بارہ سالوں کے دوران شہر بنگلور کی ٹریفک چار سے پانچ گنا بڑھ گئی ہے، لیکن اب تک شہر کے باہر سے دیگر شہروں کو جوڑنے کے لئے مجوزہ سڑک تیار نہیں ہوپائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک ماہ کے اندر اس سڑک کی تیاری کا ٹنڈر طلب کیا جائے گااور کام تیزی سے شروع کردیا جائے گا۔کمار سوامی نے کہاکہ ہدایت دی گئی ہے کہ 60کلومیٹر پر مشتمل باہری رنگ روڈ کا ڈیزائن تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کمار سوامی نے کہاکہ شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک کے اژدہام کو قابو میں کرنے کے لئے بالائی سڑکوں کی تعمیر کی مخالفت کی جارہی ہے۔ اسی لئے افسروں سے کہا گیا ہے کہ 102کلومیٹر کی کشادہ سڑکوں کا منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ منصوبہ تیار ہوتے ہی اس پر مختلف عوامی تنظیموں سے رائے مشورہ لیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ بالائی سڑک کی تعمیر کے درمیان رام مورتی نگر علاقے میں مکانات حائل ہونے کی شکایت موصول ہوئی ہے، اسی لئے انجینئروں سے کہاگیا ہے کہ رام مورتی نگر علاقے میں اس سڑک کی تعمیر کے ڈیزائن میں ترمیم کی جائے تاکہ کسی مکان کو منہدم کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے۔ انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی کی حدود میں جتنے بھی بجلی کے کھمبے ہیں ان تمام میں ایل ای ڈی لائٹ لگانے کے لئے کابینہ کے اگلے اجلاس میں فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ایل ای ڈی لائٹوں کے استعمال سے بی بی ایم پی کی طرف سے سالانہ ادا ہونے والی بجلی کی بل میں تقریباً سو کروڑ روپیوں کی بچت ہوگی۔ شہر میں گندگی کی نکاسی کو ایک پیچیدہ مسئلہ مانتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ اس مسئلے کو اب تک سلجھانہیں پائے اس کے لئے وہ شرمندہ ہیں، پچھلے دس سال سے یہ مسئلہ جوں کا توں برقرار ہے۔ اس مسئلے کو مستقل طور پر سلجھانے کے لئے چند سخت قدم درکار ہیں، ایسے قدم اٹھانے سے وہ پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔
شہر میں غنڈہ گردی کو سختی سے کچلنے کے لئے حکومت کے اقدامات کا اعادہ کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ غنڈہ بڑا ہو یا چھوٹا اگر اس نے غنڈہ گردی کی تو قانون کی زد میں ضرور آئے گا۔ افسروں سے کہاگیا ہے کہ غنڈہ عناصر کو کسی بھی طرح سر اٹھانے کا موقع نہ دیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ شاہراہوں پر راہ زنی اور غنڈہ گردی کی شکایات عام ہیں اسی لئے پولیس حکام سے کہا گیا ہے کہ شاہراہوں پر سی سی ٹی وی کے انتظامات پختہ کئے جائیں۔ خاص طور پر بنگلور ، منگلور ، بلگاوی ، ہبلی اور دیگر حساس مقامات پر شاہراہوں پر سی سی ٹی وی ریکارڈنگ مسلسل کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ریاست گیر پیمانے پر اگر اس منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جاتاہے تو اس پر دو ہزار کروڑ روپیوں کاخرچ آئے گا، حال ہی میں متپا رائے کی طرف سے ہتھیاروں کی برسر عام نمائش اور پوجا کے اہتمام پر کمار سوامی نے کہاکہ اس سلسلے میں سی سی بی نے متپا رائے سے گیارہ گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کی ہے اور سات لوگوں کو حراست میں بھی لیا ہے۔
سرکاری افسروں کے تبادلوں میں دھاندلیوں کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ افسروں کے تبادلے صرف ان کی اہلیت کی بنیاد پر ہی کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت میں تبادلوں کے عوض کسی طرح کا کوئی لین دین نہیں ہورہا ہے اس سلسلے میں اپوزیشن پارٹیوں کے الزامات کو وزیراعلیٰ نے بعید از حقیقت قرار دیا۔ ملک بھر میں جاری ’’می ٹو‘‘ لہر کے متعلق سوالات کو وزیر اعلیٰ نے نظر انداز کردیا۔ اور کہا کہ اس لہر کے ذریعے دس بارہ سال پرانے واقعات کو اچھال کر کسی کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سبری ملامندر میں خواتین کے داخلے کے متعلق کمار سوامی نے کہاکہ وفاقی نظام کے تحت ایک ریاست دوسری ریاست پر کسی طرح کا دباؤ نہیں ڈال سکتی ، البتہ کرناٹک سے جانے والی خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کی حکومت کیرلا سے گزارش کی جاسکتی ہے۔