آر ٹی ای کے تحت نجی اسکولوں میں بچوں کو داخلہ دینے میں والدین کی عدم دلچسپی ایک لاکھ 43 سیٹیں دستیاب ہونے کے باوجودصرف 24 ہزار بچوں نے داخلہ نہیں لیا ہے
بنگلورو ،2 اگست (ایس او نیوز) حقوق تعلیم ایکٹ (آرٹی ای) کے تحت مفت سیٹیں دستیاب ہونے کے باوجود تقریباً 24 ہزار والدین اپنے بچوں کو نجی اسکولوں میں داخلہ نہیں دلائے ہیں ۔ سال 2018-19 کے پری پرائمری اور پرائمری کلاسس کے داخلہ کا عمل مکمل ہوگیا ہے ۔
ریاست کے 14,107 نجی اسکولوں میں تقریباً 1,52,117 سیٹیں مختص کی گئی تھیں ۔ دستیاب شدہ سیٹوں کیلئے 2.38 لاکھ سے زائد عرضیاں موصول ہوئی تھیں ۔ آن لائن لاٹری سے 3 راؤنڈس میں سیٹیں تقسیم کی گئیں ۔ باوثوق ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق پہلے راؤنڈ میں سیٹیں حاصل کرنے والے 1,11,518 بچوں میں سے 97,868 بچے، دوسرے راؤنڈ میں 13,119 بچوں میں سے 7,776 بچے اور تیسرے راؤنڈ میں سیٹیں حاصل کرنے والے 19,123 بچوں میں سے 14,034 بچے نجی اسکولوں میں داخلے لئے ہیں ۔ یعنی جملہ 1,43,760 بچوں میں سے صرف 1,19,678 بچوں کا آر ٹی سی سیٹوں کے تحت داخلہ ہوا ہے ۔ بقیہ 24,082 بچوں کے والدین اپنے بچوں کو آر ٹی سی سیٹوں کے تحت نجی اسکولوں میں داخلہ نہیں دلائے ہیں۔ جاریہ سال میں دستیاب 1.52 لاکھ سیٹوں میں سے صرف 32,439 سیٹیں بھرتی نہیں ہوئی ہیں ۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ 3,245 اسکولوں میں دستیاب 18 ہزار آر ٹی ای سیٹوں کیلئے ایک بھی عرضی پیش نہیں کی گئی ہے ۔
محکمہ تعلیمات کے سینئر افسروں کے مطابق سلیکان سٹی بنگلورو سمیت میسور ، منگلور اور دیگر اضلاع کی معروف اسکولوں میں آرٹی ای سیٹوں کی مانگ زیادہ تھی ۔ چند اسکولوں میں بنیادی سہولیات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو ان اسکولوں میں داخلہ نہیں دلائے ہیں جبکہ کئی والدین اپنے علاقوں میں بہتر اسکول رہنے کے باوجود عرضیوں میں گنے چنے اسکولوں کے نام درج کرائے ہیں جس کی وجہ سے دیگر اہل طلباء کو سیٹیں فراہم نہیں ہوئیں ۔ بتایا جارہا ہے کہ حکومت کی طرف سے آر ٹی ای کے تحت ہر سال 150 کروڑ سے زائد رقم مختص کی جارہی ہے ۔ حکومت نے اب تک 1,078 کروڑ روپئے نجی اسکولوں کو بچوں کی فیس کے طور پر ادا کی ہے ۔