سنگور مسئلے پر ٹاٹا کو سپریم کورٹ سے دھچکا، کہا لیفٹ حکومت نے کمپنی کو پہنچایا تھا فائدہ
وزیر اعلی ممتابنرجی فیصلے کاکیا خیرمقدم،فیصلے کو نافذکرنے کاعہد
نئی دہلی،31اگست؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)تنازعات میں رہے سنگور زمین حصول معاملے میں سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آیا ہے۔عدالت نے اس وقت کی لیفٹ حکومت کے زمین کے حصول کے فیصلے کو غلط بتایا ہے۔کورٹ نے کہا کہ حصول کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں تھا۔سپریم کورٹ نے اس وقت سی پی ایم حکومت کے فیصلے کو غلط بتایا اور کہا کہ 997ایکڑ کا حصول جس جگہ حکومت نے ٹاٹا نینو پلانٹ کے لئے کیا تھا وہ درست نہیں تھا۔حکومت نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرکے پرائیویٹ پارٹی کو فائدہ پہنچایا۔سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ 12ہفتے میں زمین پر اپنا قبضہ لے کر اس کو 12ہفتے میں حقدار کسانوں کو زمین واپس کرے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ جن کسانوں نے معاوضہ لے لیا تھا وہ اسے واپس نہیں کریں گے کیونکہ 10سال تک ان کسانوں کو اپنی زمین سے محروم رہنا پڑا اور ان کی روزی روٹی کا ذریعہ چھین لیا گیا۔کورٹ کے اس فیصلے کا مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے خیر مقدم کیا ہے۔ممتا نے کہا کہ جن لوگوں نے اس جدوجہد میں اپنی جان دی یہ فیصلہ انہیں خراج عقیدت ہے۔ممتا بنرجی نے اسے کسانوں کی جیت بتایا۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت کورٹ کے احکامات کو نافذ کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ اس بارے میں جمعرات شام 4بجے میٹنگ بلائی گئی ہے اور مزید کس طرح قدم اٹھایا جانا ہے اس پر بحث ہوگی۔14ستمبر کو اس فیصلے کی خوشی میں سنگور میں پروگرام کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔غور طلب ہے کہ سنگور میں زمین کے حصول کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاج اور تشدد ہواتھا۔اسی کا فائدہ ممتا بنرجی کو ملا اور ان کی حکومت مغربی بنگال میں بنی۔