حکومت نے مانگی تھی ریزرو بینک سے صلاح؛ حکومت کی صلاح پرہی ریزرو بینک نے کی تھی نوٹ بندی کی سفارش

Source: S.O. News Service | Published on 11th January 2017, 2:02 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 10/ جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی)  ریزرو بینک نے تسلیم کیا ہے کہ نوٹ بندی کے ٹھیک ایک دن پہلے حکومت نے 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کا قانونی جواز ختم کرنے کے بارے میں غور کرنے کو کہا تھا. مرکزی بینک کے اس موقف کا ذکر پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی یعنی پی اے سی کے سامنے پیش کئے گئے دستاویزات میں کیا گیا ہے. تاہم حکومت اب تک کہتی رہی ہے کہ ریزرو بینک کے مرکزی بورڈ کی سفارش کی بنیاد پر ہی کابینہ نے نوٹ بندی کی تجویز پر مہر لگائی.

نوٹ بندي کو لے کر روز نئے حقائق سامنے آ رہے ہیں. تازہ معاملہ ریزرو بینک کی جانب سے پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے پیش کئے گئے بیک گرائونڈ نوٹس سے منسلک ہے. اس نوٹ میں مرکزی بینک نے صاف کیا کہ حکومت نے 7 نومبر 2016 کو مشورہ بھیجا کہ جعلی نوٹ، دہشت گردی کے لئے فائنانسنگ اور کالے دھن کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ریزرو بینک کا مرکزی بورڈ 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کی قانونی جواز ختم کرنے کی تجویز پر غور کر سکتا ہے. چونکہ نقد میں کئے گئے لین دین اپنے پیچھے کسی طرح کا نشان نہیں چھوڑتا، ایسے میں نقد سے کالے دھن کو فروغ ملتا ہے۔ بلیک منی کے خاتمے سے چھلاوے کی معیشت کے اثر کو ختم کیا جا سکے گا اور اس سے بھارتی معیشت کو فائدہ ہوگادوسري طرف پڑوسی ملک میں جعلی نوٹو کی پرنٹنگ ملک کی سلامتی اور اتحاد کے لئے بڑا خطرہ ہے.

ان حقائق اور پرانے نوٹ کو ہٹا کر نئے نوٹ لانے کی منصوبہ بندی کے بلیو پرنٹس کی بنیاد پر 8 نومبر کو آر بی آئی کے مرکزی بورڈ نے حکومت سے 500 اور 1000 روپے کے پرانے نوٹ کی قانونی جواز ختم کرنے کی سفارش کی جسے مودی حکومت نے قبول کرتے ہوئے دیر شام کو اپنے فیصلے کا اعلان کر دیا.

نوٹ کے مطابق، ریزرو بینک کے بورڈ نے محسوس کیا کہ پرانے نوٹ واپس لینے کی تجویز لائے جانے کے لئے اس سے بہتر کوئی اور وقت نہیں ہو سکتا ہے جب مہاتما گاندھی سریز کے تحت نئے نوٹ شروع کئے جا رہے ہیں. ایسے میں بغیر کسی تاخیر کے پرانے نوٹ واپس لئے جا سکتے ہے. ساتھ ہی نقلی نوٹوں کو روکنے والے اقدامات کے ساتھ نئے ڈیزائن والے نوٹ مارکیٹ میں لائے جا سکتے ہیں.

ریزرو بینک نے یہ تو مانا کہ حکومت کی تجویز پر عمل کرنے سے فورا ہی پرانے نوٹ کے ٹھیک برابر نئے نوٹ لانا ممکن نہیں ہوگا. پھر بھی چونکہ 2000 روپے کے نوٹ ریزرو بینک کے دفتر پہنچنے اور وہاں سے کرنسی چیسٹ بھیجے جانے کا کام شروع ہو چکا تھا، لہذا ایک خاص سطح پر نوٹ کی مانگ کی طرف سے نمٹنا ممکن ہو پائے گا. یہ بھی بات کہی گئی ہے کہ ڈیجیٹل ذرائع سے لین دین بڑھنے کی امید ہے جس سے نقد رقم کی کم ضرورت پڑے گی. یہی نہیں 500 اور 1000 روپے کو چھوڑ کر باقی قیمت کے نوٹ ریزرو بینک اور کرنسی چیسٹ میں دستیاب ہے جس سے نقدی کی مانگ کو پورا کرنے میں مدد کرے گی. نوٹس میں کہا گیا کہ ریزرو بینک اور مختلف کرنسی چیسٹ میں

8 نومبر کو، 50 روپے کے کل 11037 کروڑ روپے، 100 روپے کے کل 86579 کروڑ روپے اور 2000 روپے کے کل 94660 کروڑ روپے کے نوٹ دستیاب تھے. جبکہ 500 روپے کے ایک بھی نئے نوٹ نہیں تھےوہی 8 دسمبر کو 7977 کروڑ روپے کے 500 روپے کے نئے نوٹ دستیاب تھے جبکہ 2000 روپے کے معاملے میں یہ اعداد و شمار 82516 کروڑ روپے تھا.

نوٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ جو پرانے نوٹ واپس نہیں آئیں گے، وہ اس وقت بھی ریزرو بینک کے بیلنس شیٹ میں جواب دہی یعنی لائبلیٹی والے کالم میں دکھائے جائیں گے. دوسرے الفاظ میں کہیں تو نوٹ بندي سے ریزرو بینک کے بیلنس شیٹ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا. دوسری طرف حکومت کے اعلی سطحی ذرائع کئی مواقع پر کہتے رہے ہیں کہ جو بینک نوٹ کے واپس نہیں آئیں گے، اتنی قیمت کے نوٹ سرکاری خزانے میں آ سکتے ہیں. بس اس کے لئے ریزرو بینک قانون میں تبدیلی کرنے کی ضرورت ہوگی اور یہ کر لیا جائے گا.

نوٹ میں اس بات کا بھی ذکر ہے کہ نوٹ بندي کے بعد سے لے کر ایک ماہ کے درمیان کس کس قیمت کے کتنے نوٹ پریس سے ملے. ان میں خاص طور پر 2000 روپے کے 2.83 لاکھ کروڑ روپے کے نوٹ ملےجبكہ 500 روپے کے 15150 کروڑ روپے .10 سے لے کر 2000 روپے تک کی قیمت کے تمام نوٹوں کو لے لیں تو مجموعی طور پر 3.08 لاکھ کروڑ روپے کے نئے نوٹ پریس سے سپلائی کی گئی ۔  وہیں مجموعی طور 4.14 لاکھ کروڑ روپے کے نوٹ چلن میں لائے گئے.

ریزرو بینک نے یہ بھی صاف کیا ہے کہ 2014 میں اس نے حکومت کے سامنے 5000 اور 10 ہزار کے نئے نوٹ لانے کی تجویز پیش کی. لیکن اس سے ہٹ کر مئی 2016 میں حکومت نے 2000 روپے کے نوٹ لانے کے بارے میں نظریاتی طور پر منظوری دے دی. پھر ریزرو بینک کی سفارشات کی بنیاد پر جون میں حکومت نے نئے ڈیزائن، سائز، رنگ اور تھیم کے ساتھ 2000 روپے کے نئے نوٹ لانے کو ہری جھنڈی دکھا دی. اسی ماہ ریزرو بینک نے تمام پریس سے نئے نوٹ کی پرنٹنگ شروع کرنے کا مشورہ دیا. اب یہ طے نہیں کہ نئے نوٹ کی پرنٹنگ اسی وقت شروع ہوئی یا پھر ستمبر میں جب رگھو رام راجن کی جگہ ارجت پٹیل نے گورنر کا عہدہ سنبھالا.

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...