اعلیٰ ذات کو ریزرویشن انتخابی شعبدہ بازی: کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ سدرامیا کا بیان
بنگلورو۔9؍جنوری(ایس او نیوز) سابق وزیر اعلیٰ سدرامیا نے مرکزی حکومت کی طرف سے اعلیٰ ذات سے وابستہ دس فیصد لوگوں کو ریزرویشن دینے کے فیصلے کو انتخابی حکمت عملی سے تعبیر کیا۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اعلیٰ ذات کے غریب طبقے سے وابستہ دس فیصد لوگوں کو ریزرویشن دینے کے لئے پارلیمنٹ میں قانون لانے کی کسی نے مخالفت نہیں کی ، لیکن بی جے پی اس مرحلے میں یہ قانون اس لئے لارہی ہے کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل انتخابی سیاسی شعبدہ بازی کرے۔
انہوں نے کہاکہ انتخابات میں اس طبقے کے ووٹروں کو رجھانے کے مقصد سے یہ قانون پارلیمان میں پیش کیاگیا ہے، اس میں حکومت اگر دیانتدار ہوتی تو بہت پہلے ہی قانون کو منظور کرانے کی کوشش کرتی۔ سرکاری بورڈز اور کارپوریشنوں کے لئے چیرمینوں کے تقرر پر وزیر برائے تعمیرات عامہ ایچ ڈی ریونا کے بیان پر ناراض ہوتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ اگلے ہفتے ہونے والی رابطہ کمیٹی میٹنگ میں ریونا کا یہ بیان زیر بحث ضرورآئے گا۔ مہنگائی اور دیگر مسائل کو لے کر دوروزہ بھارت بند کے دوسرے دن ریاست بھر میں زبردست ردعمل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ بی جے پی حکومت کے خلاف عوام نے اپنے شدید غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔ خاص طور پر آج دوسرے دن ریاست بھر میں بند جس طرح موثر رہا اس سے یہ پیغام مرکزی حکومت کو جاچکا ہے کہ عوام اب اس سے ناراض ہیں۔ سوائے بی جے پی کی حمایت والی چند تنظیموں کے ملک بھر کی تمام مزدور یونینوں ، تاجروں اور عوام نے بند کی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جن مطالبات کو لے کر بند کیاگیا ہے وہ اپنی جگہ درست ہیں ، مرکزی حکومت پچھلے ساڑھے چار سال کے دوران ان مطالبوں پر توجہ دینے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔