ریاست کرناٹک میں جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے کئی اضلاع متاثر؛ مڈکیری میں قیامت صغریٰ کا منظر

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 19th August 2018, 11:27 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

مڈکیری :19/ اگست (ایس اؤ نیوز) ریاست کیرلا کی طرح سرحد سے متصل ساحلی پٹی کے  منگلورو کے  ساتھ ساتھ خصوصی طورپر ضلع مڈکیری میں بادل کے پھٹ پڑنے اور جگہ جگہ پہاڑاور زمینات کے کھسکنے سے کورگ ضلع کی حالت نہایت  ہی سنگین ہوگئی ہے۔ندیوں میں طغیانی ، تیز رفتاری سے بہتا پانی ، کھسکتے پہاڑ و زمین کی وجہ سے کورگ ضلع  میں قیامت صغریٰ کا منظر ہے۔ جان ومال کے بھاری نقصان کو دیکھتے ہوئے راحت کاری کے لئے آرمی اور نیوی کے دستوں کو تحفظاتی کام کے لئے تعینات کیاگیاہے۔

ساحلی کرناٹکا  کے  منگلورو ، اُڈپی سمیت  اترکنڑاضلاع میں بھی طوفانی ہواؤں کے ساتھ ہونے والی موسلا دھار  بارش کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوگئی ہے ، کئی علاقوں میں طوفانی بارش کے بعد راستے بند ہیں، اسکول ، کئی ایک کالجوں اور اسکولوں میں چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے، لوگ گھروں میں قید ہوکر رہ گئےہیں تو کئی لوگ رہائشی مقام پر ہی موت کے گھات اُتر گئے ہیں جس سے  ریاست کرناٹک بھی دہل گیا ہے۔  بارش کے نقصانات  کا ابھی تک ٹھیک ٹھیک اندازا نہیں لگایا جاسکاہے۔ اب تک ملنے والی خبروں کے مطابق ضلع کے مرکزی مقام مڈکیری سے 20کلومیٹر دور شمال میں واقع 13دیہات پوری طرح  بے نام و نشان ہوگئے ہیں۔ان دیہاتوں کے قریب 1500سے زائد لوگوں کا کیا حال ہے ابھی تک پتہ نہیں چل پایاہے۔کتنے دیہات ملبے میں دب گئے ہیں؟ کتنے لوگ بہاؤ میں بہہ گئے ہیں ؟ اور کتنے لوگ مٹی میں دب کر لاپتہ ہوئے ہیں اس کو شمار کرنا مشکل ہورہاہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اس بات کی بھی جانکاری نہیں مل پائی ہے کہ آیا  وہ زندہ بھی ہیں  یا نہیں۔ دیہات میں مقیم اپنے رشتہ داروں کی حفاظت اور تلاش میں جو لوگ نکل گئے  تھے ان کا بھی کوئی اتا پتا نہیں ہے،شبہ کیا جارہاہے کہ وہ بھی مشکلات میں پھنس گئے ہونگے۔ کئی دیہاتوں  کا دوسرے مقامات سے را بطہ کٹ گیا ہے ، دو تین دن سے کیا حالات ہیں کچھ بھی جانکاری نہیں مل پارہی  ہے۔

مشکلات میں پھنسے لوگوں کو بچاکر بازآباد کاری مراکز میں بسایا گیا ہے ، چونکہ پورے ضلع کے حالات سنگین ہیں تو اسپتالوں کی حالت بھی کچھ ٹھیک نہیں ہے ، بعض ایک اسپتالوں میں ڈاکٹر اور نرسیں نہیں ہیں،  مرہم پٹی اور دیکھ ریکھ کے لئے نرسیں نہیں کے برابر ہیں ، مناسب عملہ نہیں ہے ، فائر برگیڈ میں بھی عملہ کی قلت ہے۔ بجلی سپلائی اور انٹرنیٹ پوری طرح بند ہے ، پکوان گیس کا دور دور تک پتہ نہیں تو اے ٹی ایم بھی خالی خالی ہیں۔

فضائی دورے کے بعد وزیرا علیٰ کمار سوامی نے ریاستی حکومت کی طرف سے  صرف مڈکیری ضلع کی راحت کاری اور بازآبادکاری کے لئے 100کروڑ روپیوں کی امداد  کا اعلان کیا ہے۔ مہلوک کے خاندان والوں کو پانچ پانچ لاکھ روپئے ، گھروں کے نقصان کے لئے 2.5لاکھ روپئے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ تباہ کاری کی مکمل رپورٹ تین دن میں مرکزی حکومت کو روانہ کی جائے گی۔ کل70بازآبادکاری مراکز  میں سے 30مراکز صرف مڈکیری ضلع میں قائم کئے گئے ہیں جہاں 2260لوگوں کو سہارا دیا گیا ہے۔ کل 800مکانات کو نقصان پہنچا ہے ، اس کو خصوصی توجہ دیتے ہوئے فی گھر 2.5لاکھ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے راحت کاری کے لئے امداد کی کمی نہ ہونے کی بات کہتے ہوئے بتایا کہ ریاست کے دیگر اضلاع میں چک مگلورو میں  88کروڑروپئے ، اُڈپی میں  75کروڑ روپئے اور شیموگہ میں 65کروڑروپیوں کے نقصان ہونے کی خبر دی ہے، انہوں نے بتایا کہ  متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کے کھاتے میں 230کروڑ روپئے جمع ہیں کماراسوامی کے مطابق  راحت کاری کےلئے فنڈ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دوسرے دن بھی وزیرا علیٰ کمار سوامی نے مڈکیری ضلع کا فضائی دورہ کرتےہوئے نقصانات اور راحت کاری کاموں کا جائزہ لیا۔

حکومتی اداروں کے علاوہ کئی این جی اؤز بھی اپنے کارکنوں کے ذریعے جگہ جگہ راحت کاری کاموں میں مشغول ہیں۔ ریاست بھر سے کئی فلاحی تنظیموں اور ادارو ں کی طرف سے ریلیف فنڈ ، عطیہ جات کی اپیل کرتے ہوئے مڈکیری کے عوام کوتعاون کرنےکی اپیل کی جارہی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاست کے کئی ایک مقامات سے ماہرین کی ٹیمیں ، خود کار دستے مڈکیری پہنچ کر راحت کاری میں جٹ گئے ہیں اور امدادی رقم کے علاوہ روزمرہ کی ضروریات فراہم کی جارہی ہیں۔

مڈکیری میں 17اگست کو ہونے والی بارش کی  پیمائش 300.2ملی میٹر ریکارڈ کی  تھی جس کے تعلق سے  بتایا جارہاہے کہ 1964کے بعدیہ سب سے زیادہ  بارش ریکارڈ کی گئی  ہے ۔ اطلاع کے مطابق سن  1964 میں  7اگست کو ضلع میں 279ملی میٹر بارش درج کی گئی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

اتر کنڑا میں انتخابی ضابطہ اخلاق کا نفاذ - چیک پوسٹوں پر تیز ہوئی جانچ پڑتال؛ بورڈس اور ہورڈنگس ہٹائے گئے

لوک سبھا انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے ساتھ ہی اتر کنڑا کے مختلف مقامات پر چیک پوسٹس پر جانچ پڑتال کی کارروائیاں تیز ہوگئی ہیں ۔  اسی کے ساتھ ہی  سڑک کنارے لگائے گئے اشتہاری بینرس اور ہورڈنگس وغیرہ بھی ہٹائے گئے ہیں۔

ڈانڈیلی اغوا معاملہ : 2 کروڑ روپے تاوان طلب کرنے والے ملزمین گرفتار ؛ گرفتار شدگان میں بھٹکل کا شخص بھی شامل

ڈانڈیلی کے ایک شخص کا اغوا کرکے اس کی رہائی کے لئے 2  کروڑ روپے طلب کرنے والے ملزمین کو  ڈانڈیلی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے  جن  کی شناخت ڈانڈیلی کے رہنے والے پرشو رام ایلپّا میدار، کالگونڈا تکا رام سر نائک، ہلیال کے رہنے والے ونائیک کمپنّا کرننگ اور  بھٹکل مدینہ کالونی کے رہنے ...

دکشن کنڑا میں انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت قائم ہوئے چیک پوسٹس - نقدی اور بیش قیمت اشیاء لے جانے کے لئے ضروری ہوگا دستاویزی ثبوت 

دکشن کنڑا میں انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے ساتھ محکمہ پولیس نے حفاظتی بندوبست تیز کر دیا ہے اور عوام سے کہا ہے کہ اگر وہ اپنے ساتھ  نقد رقم یا قیمتی اشیاء لے جاتے ہیں تو انہیں اس سے متعلقہ باضابطہ دستاویزی ثبوت اپنے پاس رکھنا ہوگا اور جانچ کے دوران افسران کے سامنے پیش کرنا ...

بھٹکل میں7/مئی اورپڑوسی اضلاع اُڈپی اور مینگلور میں 26/ اپریل کو ہوگی پولنگ؛ پورے ملک میں سخت انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ

الیکشن کمشنر کے اعلان کے مطابق ریاست کرناٹک میں دو مرحلوں میں انتخابات ہوں گے، جس کے تحت بھٹکل سمیت اُترکنڑا،  چکوڈی، بیلگاوی، باگلکوٹ، وجئے پور (ایس سی)، کلبرگی (ایس سی)، رائچور (ایس ٹی)، بیدر، کوپّل، بلاری (ایس ٹی)، ہاویری ، دھارواڑ، داونگیرے اور شموگہ میں 7/مئی کو انتخابات ...

اُترکنڑا میں 7 مئی کو ہوگی ووٹنگ، ضابطہ اخلاق فوری طور پر نافذ: کاروار میں ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی پریس کانفرنس

الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق، اترا کنڑا لوک سبھا حلقہ میں 7 مئی کو پولنگ ہوگی، البتہ  ضلع میں فوری طور پر سخت ضابطہ اخلاق نافذ کردیا گیا ہے، اس بات کی اطلاع  ضلع کی  ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر  گنگوبائی مانکر نے دی۔

بھٹکل: انجمن پی یو اینڈ ڈگری کالج میں کبڈی، والی بال، ٹینس وغیرہ کھیلوں کے لئے اسپورٹس کورٹ کا سنگ بنیاد

انجمن پی  یو اینڈ ڈگری کالج میں  ملٹی پرپس اسپورٹس کورٹ  کا سنیچر کوانجمن کے نو منتخب صدر جناب محمد یونس قاضیا کے ہاتھوں  سنگ بنیاد رکھا گیا، جس کے بعد خطاب کرتے ہوئے موصوف نے بتایا کہ کالج کے بچوں کے لئے  ملٹی پرپس اسپورٹس کورٹ کی ضرورت  محسوس کی جارہی تھی ، آج یہاں   اس کا ...

  لوک سبھا انتخابات : کرناٹک میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ؛ پلیکس اور بینرز ہٹانے کا عمل شروع

  لوک سبھا انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے نافذ ہونے کے بعد شہر میں پلیکس اور بینروں کو صاف کردیا گیا۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کی ہدایت پر الیکشن اور میونسپل عملہ نے شہر میں مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے ہر قسم کے پلیکس اور بینرز کو ہٹا دیا۔ ڈسٹرکٹ کمشنر آفس، ...

بنگلورو کا آبی بحران: تالابوں کو نگلتا کنکریٹ کا جنگل!

دیوالی کے بعد کی بارشوں میں کئی فٹ پانی میں ڈوبا ہوا شہر گرمیوں کے شروع ہوتے ہی پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہا ہے۔ اگر چہ یہ بہانہ کیا جائے کہ بارش مسلسل دو سال سے کم ہو رہی ہے اور ریاست کی 256 تحصیلوں میں خشک سالی کا اعلان کیا جا چکا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ بنگلورو جیسے پانی سے بھرے ...

کرناٹک میں 26 اپریل اور 7 مئی کو 2 مرحلوں میں ہوگی پولنگ

کرنا ٹک  میں 2 مرحلوں میں 26 اپریل اور 7 مئی کو پارلیمانی انتخابات ہوں گے، الیکشن کمیشن آف  انڈیا ( ای سی آئی) نے ہفتہ کو آئندہ لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا ہے۔ کرنا  ٹک میں 28 سیٹوں کے لیے دووٹنگ  دو مرحلوں میں 26 اپریل اور 7 مئی کو ہونے والی ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کے لیے کانگریس کی 15 گارنٹیوں کو بتایا انتہائی اہم

لوک سبھا انتخاب 2024 کا اعلان ہو چکا ہے اور سبھی پارٹیوں کی سرگرمیاں اب مزید بڑھنے والی ہیں۔ حالانکہ پہلے سے ہی سبھی سیاسی پارٹیاں انتخابی مہم میں زور و شور سے مصروف ہیں۔  لوک سبھا انتخاب کا شیڈول جاری ہونے سے قبل کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بنگلورو میں ایک پریس کانفرنس کیا جس ...

ایشورپا کے بیٹے کو نہیں ملی بی جے پی کی ٹکٹ؛ بغاوت کا اعلان؛ آزاد اُمیدوار کی حیثیت سے لڑیں گے شیموگہ حلقے سے الیکشن

اپنے  بیٹے کو بی جے پی کی ٹکٹ نہ دینے اور  یڈی یورپا کے بیتے کو شموگہ کی ٹکٹ دینے پر ناراض  بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ ایشورپّا نے اعلان کیا ہے کہ وہ آزاد اُمیدوار کے طور پر شموگہ حلقے سے الیکشن لڑیں گے  اور  سابق وزیر اعلیٰ ایڈی یورپّا ا کے فرزند بی وائی ...

کرناٹک: پی یو سی امتحان میں طلبہ کو 'گریس مارکس' نہیں ملیں گے ۔ ایگزامنیشن بورڈ کی وضاحت

پی یو سی بورڈ کے امتحان میں فیزکس کے پیپر میں طلبہ کو گریس مارکس دینے کا جو سرکیولر وائرل ہوا ہے اس کے تعلق سے پی یو سی بورڈ نے وضاحت کی ہے کہ یہ ایک جعلی سرکیولر ہے اور ایسا کوئی فیصلہ بورڈ نے نہیں کیا ہے ۔