وی کے سنگھ نے 2012 میں بغاوت کی کوششوں کے لئے وزیراعظم سے کی جانچ کی مانگ
نئی دہلی7فروری (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کے دور حکومت کے دوران 2012 میں ہندوستانی فوج کی جانب سے بغاوت کی کوششوں کے پیچھے حکومت میں شامل بڑے لیڈروں کے شامل ہونے کو لے کر میڈیا میں آئی خبروں کے بعد مرکزی وزیر اور اس وقت کے آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے کہا کہ 2012 میں ان کے خلاف جو بغاوت کی باتیں کہی گئی وہ مکمل طور پر ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ تھی،جس پر انہوں نے اس وقت کے وزیر داخلہ سے جانچ کی مانگ کی تھی۔
وزیر مملکت برائے امورخارجہ جنرل وی کے سنگھ نے کہا کہ اب ایک بار جب پھر یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ اس وقت کی حکومت کے دو وزیر ان کے خلاف سازش کر رہے تھے اور انہیں سازش میں پھنسنا چاہتے تھے،اب انہوں نے اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اعلی سطحی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔سابق آرمی چیف سنگھ کا کہنا ہے کہ فی الحال وہ کسی کا نام نہیں لینا چاہتے،وہ ابھی نہیں بتانا چاہتے کہ حکومت میں شامل کون کون وزیر اس سازش میں شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی اعلی سطحی جانچ ہونی چاہیے اور کون بڑے لوگ اس سازش میں شامل تھے، اس کا انکشاف ہونا چاہئے۔
جنرل وی کے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اس پورے معاملے سے فوج کے حوصلے پر اثر پڑتا ہے۔اس ملک کی فوج حب وطن کااعلی معیار طے کرتی ہے۔ہندوستانی فوج ایسی کسی بھی چیز کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی۔جنرل وی کے سنگھ نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی سے اس معاملے پر ہندوستانی فوج سے معافی مانگنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ واقعہ کو 6 سال ہو گئے ہیں،اس کا وسیع علم ہونا چاہئے،ملک کے مفاد میں ایسی فرضی نیوز ملک کیلئے بڑا خطرہ بن سکتی ہیں۔اس سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ترجمان جی وی ایل نرسمہا راؤ نے بدھ کو پریس کانفرنس کے ذریعے اس وقت حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ یو پی اے حکومت کے 2 بڑے وزراء نے ہندوستانی فوج کے خلاف خبریں پلانٹ کروائی اور ان کی جانب سے ہندوستانی فوج کے خلاف غلط خبریں چھپوانے کی سازش بھی رچی گئی،ہم نے اس کے لئے سٹینڈنگ کمیٹی کے صدر سے میٹنگ بلانے کی مانگ بھی کی ہے، جس سے اس بات کی جانچ کی جا سکے کہ اس کے پیچھے کون تھا۔