معاف کئے گئے کسانوں کے قرضوں کی رقم جاری کی جائے: کمار سوامی
بنگلورو،23؍ اگست(ایس او نیوز)سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی جنتادل (ایس) صدر ایچ ڈی کمار سوامی نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے کسانوں کو کوآپریٹیو بینکوں سے قرضے معاف کرنے کی خوشخبری سنائے جانے کے تین ماہ بعد بھی ان قرضوں کی رقم کوآپریٹیو بینکوں کو جاری نہیں کی گئی۔ جس کی وجہ سے ان بینکوں نے کسانوں سے قرضوں کا تقاضہ اور وصولی ختم نہیں کی ہے۔آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ قرضوں کی معافی کا فائدہ اگر فوری طور پر کسانوں کو مل نہیں پایا تو پھر ایسا اعلان ہی کیوں کیاگیا؟۔ حال ہی میں وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار کے ٹھکانوں پر محکمۂ انکم ٹیکس کے چھاپوں کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ کانگریس لیڈروں کا یہ بیان کہ یہ چھاپے سیاسی بدنیتی کا نتیجہ ہیں، بچکانہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح بی جے پی لیڈروں کو بھی یہ اختیار نہیں ہے کہ انکم ٹیکس کا چھاپہ پڑتے ہی کسی کے استعفیٰ کی مانگ کردیں۔اگر ڈی کے شیوکمار نے اپنی معلنہ آمدنی سے زیادہ اثاثے اور دولت رکھی ہے تو محکمۂ انکم ٹیکس کو جرمانہ بھر کر اس سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے بعد بھی اگر ان کے خلاف کسی طرح کی دھاندلی یا ہیرا پھیری کا ثبوت ملے تو استعفیٰ کا سوال اٹھتا ہے، اس سے پہلے استعفیٰ طلب کیا نہیں جاسکتا۔ آنے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 130 سیٹیں ملنے کی پیشین گوئی کرنے والی ایجنسی سی فور کے تجزیہ کو فرضی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ ایجنسی دراصل کانگریس کی ایما ء پر کام کررہی تھی، سی فور کمپنی کے سربراہ پریم چند پٹیل وزیراعلیٰ کی طرف سے قائم وژن گروپ کے ممبر ہیں۔ کمار سوامی نے حیرت ظاہر کی کہ سی فور کمپنی نے کانگریس کو صرف 130 سیٹیں کیوں دی ہیں اسے تو 225 دینا چاہئے تھا۔