رافیل معاملے پر پرانے الزامات کی ایک بار پھر ہوئی تصدیق: سنجے سنگھ
نئی دہلی،9؍فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) عام آدمی پارٹی( آپ) کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ رافیل لڑاکا طیارے کی خریداری میں بدعنوانی سے جڑے معاملے میں سی وی سی، سی بی آئی اور سی اے جی کے سامنے انہوں نے گزشتہ سال جو حقائق پیش کئے تھے، ان کی ایک بار پھر تصدیق ہو گئی ہے۔ سنگھ نے نومبر 2015 میں اس وقت کے سیکرٹری دفاع کی نوٹنگ (تبصرہ) کے حوالے سے جمعہ کو شائع میڈیا میں آئی ایک خبر کی بنیاد پر کہا کہ اس سے صاف ہو گیا ہے کہ مرکزی حکومت اس معاملے کی جانچ کو متاثر کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رافیل لڑاکا طیارے کی خریداری کے عمل میں آج جس سیکرٹری دفاع کی اختلاف کا معاملہ سامنے آیا ہے، اس کی اصل میں ان کی وہی شکایت ہی ہے، جسے وہ سی وی سی سے پہلے سی بی آئی اور سی اے جی (کنٹرولر اور آڈیٹر جنرل) کے سامنے پیش کر چکے ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ گزشتہ سال سی وی سی نے رافیل معاملے میں ان کی شکایت پر ہی اس وقت کے سیکرٹری دفاع کو اس معاملے پر نوٹس لینے کے لیے کہا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کے سیکرٹری دفاع کی جس ’نوٹنگ‘ کی بات آج سامنے آ رہی ہے، انہیں میرے شکایتی خط پر سی وی سی نے کارروائی کرنے کو کہا تھا۔
سنجے سنگھ نے کہا کہ اس سے رافیل خریداری میں بدعنوانی کو لے کر ان کی طرف سے شروع سے لگائے جا رہے الزامات کی تصدیق ہوتی ہے۔ہم رافیل دفاعی سودے پر پہلے دن سے ہی کہتے آ رہے ہیں کہ گھوٹالہ ہوا ہے اور دو باتوں کا جواب مانگ رہے ہیں۔ سب سے پہلے 526 کروڑ کا جہاز 1670 کروڑ میں کیوں خریدا؟ دوسرا 78 سال پرانی تجربہ کارکمپنی کو درکنار کرکے 12 دن پرانی انل امبانی کی کمپنی کو کانٹریکٹ کیوں دیا؟ ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کے سیکرٹری دفاع کی 24 نومبر 2015 کی نوٹنگ سے بی جے پی لیڈروں کا وہ دعوی بھی غلط ثابت ہو گیا جس رافیل سودے میں کاروباری انل امبانی کو فائدہ نہیں پہنچانے کی بات مسلسل کہی جا رہی ہے۔ انہوں نے اسے اب تک کا سب سے بڑا دفاعی خریداری گھوٹالہ بتاتے ہوئے دعوی کہا کہ اس میں وزیر اعظم کے دفتر کا کردار سامنے آنے کے بعد وہ وزیر اعظم کے خلاف پولیس میں معاملہ درج کرائیں گے ۔