بہار میں سیلاب سے مزید 4ہلاکتیں ، 34.69لاکھ آبادی متاثر
پٹنہ، 27؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بہار میں گنگا سمیت دیگر ندیوں میں حالیہ آئے سیلاب سے گزشتہ 24گھنٹے کے دوران مزید 4 لوگوں کی موت ہونے کے ساتھ ہی سیلاب سے 34.69لاکھ آبادی متاثر ہوئی ہے ۔بہار ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق حالیہ دیوں میں آئے سیلاب سے گزشتہ 24گھنٹے کے دوران 4اور لوگوں کی موت کے ساتھ ہی اس سے ہلاک شدگان کی تعداد اب 55ہو گئی ہے۔گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران بہار میں سیلاب سے بھوجپور اور بیگوسرائے اضلاع میں 2-2 شخص کی موت ہو گئی ہے۔حال ہی میں آئے سیلاب سے کل 55لوگوں کی موت ہو گئی ہے جن میں بھوجپور ضلع میں 15، بیگوسرائے میں 9، سمستی پور میں 8، ویشالی میں 7، سارن میں 5، لکھی سرائے اور کھگڑیا میں 3-3، بھاگلپور میں 2اور پٹنہ، بکسر ، مونگیر اضلاع میں ایک ایک شخص کی موت ہو چکی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اس موسم میں دو مرحلے میں اب تک آئے سیلاب سے ریاست کے کل 24اضلاع کی 68.30لاکھ آبادی متاثر ہوئی ہے اور اب تک کل 152لوگوں کی جانیں جا چکی ہیں ۔بہار میں ان دنوں گنگا ندی کی بڑھی ہوئی آبی سطح اور تیزی سے پانی کے بہاؤ کی وجہ سے اس ندی کے کنارے آباد بکسر، بھوجپور، پٹنہ، ویشالی، سارن، بیگوسرائے، سمستی پور، لکھی سرائے، کھگڑیا، مونگیر، بھاگلپور اور کٹیہار اضلاع میں کم وبیش سیلاب کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔پٹنہ، ویشالی، بھوجپور اور سارن ضلع کے ندی کے کنارے آباد علاقے سیلاب سے زیادہ متاثر ہیں۔ان 12اضلاع کی 34.69لاکھ آبادی سیلاب سے متاثر ہے جن میں سے 4.97لاکھ لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے اور ان میں 2.66لاکھ لوگ حکومت کی طرف سے چلائے جا رہے 544ریلیف کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
بہار میں پھر سے آئے سیلاب سے متاثر اضلاع میں راحت اور بچاؤ آپریشن جاری ہے۔متاثرہ لوگوں کو ساحلی علاقے سے محفوظ نکال کر ریلیف کیمپوں میں لایا جا رہا ہے، جہاں ان کے لیے پکا ہوا کھانا، پینے کا پانی، عورتوں اور مردوں کے لیے الگ الگ بیت الخلائیں ، صحت کی جانچ ، ضروری ادویات، صفائی اور روشنی کا مناسب بندوبست کیا گیا ہے۔سیلاب متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو نکالنے کے لیے 2571کشتیاں چلائی گئی ہیں اور این ڈی آرایف اور ایس ڈی آرایف کی ٹیمیں راحت اور امدادی کاموں میں لگی ہوئی ہیں ۔مرکزی آبی کمیشن سے حاصل شدہ اعداد و شمار کے مطابق آج صبح 6بجے گنگا ندی کی آبی سطح بہار کے کہلگاؤں میں اس موسم میں اپنی سب سے اونچی سطح(32.82میٹر)رہی ۔گنگا ندی کی آبی سطح آج صبح 6بجے بکسر ضلع میں 61.24میٹر، پٹنہ ضلع کے دیگھاگھاٹ میں 51.50میٹر، گاندھی گھاٹ میں 49.95میٹر،ہاتھی دہ میں 42.97میٹر، مونگیرمیں 40.03میٹر، بھاگلپور میں 34.71میٹر اور کہلگاؤں میں 32.82میٹر رہی ۔آج صبح 6بجے گنگا ندی کی آبی سطح بکسر، دیگھاگھاٹ، گاندھی گھاٹ، ہاتھی دہ، مونگیر، بھاگلپور اور کہلگاؤن میں خطرے کے نشان سے بالترتیب 92سینٹی میٹر، 105سینٹی میٹر، 135سینٹی میٹر، 120سینٹی میٹر، 70سینٹی میٹر، 103سینٹی میٹر اور 173سینٹی میٹر اوپر تھی ۔قابل ذکر ہے کہ گاندھی گھاٹ میں 1994میں سب سے زیادہ آبی سطح کا 50.27میٹر، ہاتھی دہ میں 1971میں 43.15میٹر اور کہلگاؤں میں 2003میں سب سے زیادہ آبی سطح 32.87میٹر اندازہ لگایا گیا تھا، جبکہ بھاگلپور میں 2013میں سب سے زیادہ آبی سطح 34.50میٹررہی تھی ۔آج صبح 6بجے گنگا ندی کی آبی سطح گاندھی گھاٹ، ہاتھی دہ اور کہلگاؤن میں پہلے کی سب سے زیادہ آبی سطح سے بالترتیب 32سینٹی میٹر 19سینٹی میٹر اور 5سینٹی میٹر نیچے تھی ۔اس کی آبی سطح میں کل صبح 8بجے تک گاندھی گھاٹ، ہاتھی دہ اور کل رات 10بجے کہلگاؤں میں بالترتیب 9سینٹی میٹر، 10سینٹی میٹر اور 6سینٹی میٹر کی کمی ہونے کا امکان ہے۔آج صبح 6بجے گنگا ندی بھاگلپور میں سابقہ سب سے زیادہ آبی سطح سے 21سینٹی میٹر اوپر تھی ۔اس کی آبی سطح میں کل شام 4بجے تک 8سینٹی میٹر کمی ہونے کا امکان ہے۔