پوچھ گچھ ہوئی تو دوں گا سی بی آئی کو جواب: اکھلیش
لکھنؤ،06 جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) سماج وادی پارٹی (ایس پی) صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اپنے دوراقتدار میں ہوئے مبینہ غیر قانونی کانکنی معاملے پر سی بی آئی کی کارروائی کے بعد خود سے پوچھ گچھ کا خدشہ کے بارے میں اتوار کو کہا کہ وہ سی بی آئی کو جواب دینے کے لیے تیار ہیں، مگر بی جے پی یہ یاد رکھے کہ وہ جس ثقافت کو چھوڑ کر جا رہی ہے، کل اسے بھی اس کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اکھلیش نے خود پر سی بی آئی جانچ کی آنچ ہونے کے خدشہ کے سوال پر کہاکہ ایس پی اس کوشش میں ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوک سبھا سیٹیں جیتے۔جو ہمیں روکنا چاہتے ہیں، ان کے پاس سی بی آئی ہے۔ایک بار کانگریس نے سی بی آئی جانچ کرائی تھی، تب بھی پوچھ گچھ ہوئی تھی۔اگر بی جے پی یہ سب کرا رہی ہے اور سی بی آئی کی پوچھ گچھ کرے گی تو ہم جواب دیں گے۔مگر عوام بی جے پی کو جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ آخر سی بی آئی چھاپہ ماری کیوں کر رہی ہے۔جو پوچھنا ہے ہم سے پوچھ لے، لیکن بی جے پی کے لوگ یہ یاد رکھیں کہ جو دوروہ چھوڑ کر جا رہے ہیں اس کا کل انہیں بھی سامنا کرنا پڑے گا۔اکھلیش نے طنز بھرے لہجے میں کہا کہ اب تو سی بی آئی کو بتانا پڑے گا کہ ہم نے اتحاد میں کتنی کتنی سیٹیں بانٹی ہیں۔مجھے خوشی ہے اس بات کی کہ کم از کم بی جے پی نے اپنا رنگ دکھا دیا۔پہلے کانگریس نے ہمیں سی بی آئی سے ملنے کا موقع دیا تھا۔اس بار بی جے پی یہ موقع دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے سیاسی آداب ہی ختم کر دیا۔بی جے پی چاہتی ہے کہ جیسا اس کا سیاسی رویہ ہے، ویسا ہی دوسری پارٹیوں کا بھی ہو جائے۔مگر ہم اپنا سیاسی رویہ نہیں بدلیں گے۔اگر کانگریس چور بول رہا ہے تو بی جے پی چاہتی ہے کہ ہم بھی اسے چور بولیں۔معلوم ہو کہ پیشرو ایس پی حکومت کے دور حکومت میں سال 2012 سے 2016 کے درمیان ریاست میں ہوئے مبینہ کان کنی گھوٹالہ معاملے میں سی بی آئی نے کل لکھنؤ میں آئی اے ایس افسر بی چندکلا کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔سی بی آئی نے بنڈیل کھنڈ میں غیر قانونی کان کنی کے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر چندرکلا سمیت 11 افراد پر مقدمہ درج کیا تھا۔