سیاست میں بدعنوانی کی معاشیات لالو سے پڑھیں
پٹنہ:15/جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بہار میں حکمراں اتحاد میں شامل جنتا دل (یونائیٹڈ) نے سابق نائب وزیر اعلی اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کو اپنے سیاسی گرو لالو پرساد سے سیاست میں’بدعنوانی کی معاشیات‘ سیکھنے کی صلاح دی ڈالی ہے۔ جے ڈی یو کے ترجمان اور ایم ایل سی نیرج کمار نے اتوار کو سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو سے کہا کہ بدعنوانی کی تعلیم حاصل کے لئے بیرون ملک جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ قانون ساز کونسلر نے کہا کہ تیجسوی آج کل سیاست میں ’چوہا۔بلی‘ کھیل کھیل رہے ہیں۔ ٹویٹر پر روزانہ ایک ٹویٹ کرکے الزام لگانا ان کا محبوب مشغلہ ہو گیا ہے، جس سے وہ اپنی موجودگی میڈیا میں درج کرا سکیں۔ انہوں نے آر جے ڈی لیڈر کو مشورہ دیتے ہوئے طنز کیا کہ تیجسوی کے لیے ان کے سیاسی استاد لالو پرساد سے بدعنوانی کے موضوعات کی اچھی تعلیم گھر میں ہی دے سکتے ہیں، کیونکہ سیاست میں اس موضوع میں لالو جی سے بڑا کوئی سند یافتہ’ اسکالر‘ نہیں ہے ۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ مالی سال 1988۔89 میں بہار کے گلہ محکمہ کل الاٹمنٹ 42.90 کروڑ روپے تھا، لیکن اس سال 47.90 کروڑ روپے کی منظوری کیا گیا۔ اس طرح 1989۔90 میں اسی سیکشن میں الاٹمنٹ کی کل رقم 42.80 کروڑ روپے تھی، لیکن خرچ (کلیئرنس) 51.45 کروڑ، 1990۔91 میں کل الاٹمنٹ رقم 54.92 کروڑ جبکہ آب 84 کروڑ روپے کی گئی۔ اسی طرح جیسے جیسے ’’بدعنوانی کی گنگا‘‘ میں پانی بڑھتا گیا ویسے ویسے رقم بھی بڑھتی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مالی سال 1991۔92 میں گلہ محکمہ میں الاٹمنٹ کی کل رقم 59 کروڑ تھی، جبکہ اس سال میں کلیئرنس 129 کروڑ کی گئی۔ اسی طرح 1992۔93 میں اسی سیکشن میں کل الاٹمنٹ کی رقم 66 کروڑ روپے تھی جبکہ154 کروڑ اور 1993۔94 میں کل الاٹمنٹ رقم 74 کروڑ اور نکاسی 199 کروڑ تک پہنچ گئی۔ انہوں نے کہا کہ سال 1988 سے 1994 تک گلہ محکمہ میں منظور شدہ بجٹ سے زیادہ رقم کی نکاسی کی گئی۔