ریاستی جنتادل (ایس) میں دوبارہ بغاوت،دیونہلی کے رکن اسمبلی پلامنی شامپا نے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا
بنگلورو،23؍فروری(ایس او نیوز) اگلے اسمبلی انتخابات میں ریاست کا اقتدار حاصل کرنے کا خواب دیکھنے والی جنتادل (ایس) کو یکے بعد دیگرے دھکے لگتے جارہے ہیں۔ راجیہ سبھا اور کونسل انتخابات میں کراس ووٹنگ کرنے والے سات اراکین اسمبلی کو جنتادل (ایس) سے معطل کئے جانے کے بعد آج دیونہلی کے رکن اسمبلی پلامنی شامپا نے اپنی اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی جنتادل (ایس) صدر ایچ ڈی کمار سوامی منی شامپا کو استعفیٰ واپس لینے کیلئے منانے کی کوششوں میں لگ گئے ہیں۔ اس دوران اسپیکر کے بی کولیواڈ نے منی شامپا کے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ اس کا قانون کے مطابق جائزہ لیا جائے گا اور اس کے بعد ہی استعفیٰ کو منظوری دی جائے گی۔ اسپیکر نے منی شامپا کے استعفیٰ کی وجہ منظر عام پر لانے سے گریز کیا۔ بتایاجاتا ہے کہ حال ہی میں جنتادل (ایس) کی طرف سے دیونہلی کے ایک اور سیاست دان نسرگا نارائن سوامی کو ان سے مشورہ کئے بغیر پارٹی میں لئے جانے پر منی شامپا نے ناراض ہوکر اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ منی شامپا نے واضح کیا کہ استعفیٰ واپس لینے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ چکمگلور کے بوجے گوڈا اور ان کے وکیل کے دباؤ میں آکر پارٹی قیادت کی طرف سے نسرگا نارائن سوامی کو شامل کیاگیا، جس پر پلامنی شامپا نے سخت اعتراض کیا۔ پارٹی کے اس فیصلے پر اپنی شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے آج اسپیکر کے بی کولیواڈ سے ملاقات کرکے اپنا استعفیٰ نامہ پیش کرنے کے بعد بتایا کہ کسی بھی وجہ سے وہ اپنا استعفیٰ واپس لینے والے نہیں ہیں۔ اس دوران سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی جنتادل (ایس) صدر ایچ ڈی کمار سوامی نے منی شامپا کو منانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔انہوں نے منی شامپا سے گذارش کی ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ پارٹی سے ان کو جو بھی شکایت ہے بات چیت کے ذریعہ اسے حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ منی شامپا نے ان سے رابطہ کئے بغیر استعفیٰ دینے کا فیصلہ لیا ہے، ان کے اس عاجلانہ فیصلے پر انہیں نظر ثانی کرنی چاہئے۔