راشن کارڈ کے ٹوکن کے لئے پیسے نہ دینے چنتامنی رُکن اسمبلی کرشناریڈی کی عوام کو ہدایت
چنتامنی26 /ستمبر(محمد اسلم/ایس او نیوز ) راشن کارڈ ہولڈرس اناج لینے اور ہر ماہ کروسین تیل لینے کے لئے حکومت کرناٹکا سے سائنر سنٹرس میں انگلیوں کے نشان دیکر ٹوکن لینے کا قانون جاری کیا گیا ہے یہاں کے چند سائبر سنٹرس مالک ایک ٹوکن کے لئے راشن کارڈ ہولڈرس سے 10روپئے رقم لے رہے ہیں راشن کارڈ ہولڈرس اس ٹوکن کے لئے کسی بھی سائبرسنٹر والوں کو رقم نہ دے یہ ٹوکن بالکل مفت ہے حکومت کرناٹکا ایک ٹوکن کے لئے سائبر سنٹرس کو تین روپئے رقم دے رہی ہے لیکن سائبر سنٹرس والے غریب عوام سے دن دہاڑے لوٹ رہے ہیں ۔یہ بات رُکن اسمبلی جے کے کرشناریڈی نے بتائی۔انہوں نے آج اپنے رہائش گاہ پر منعقدہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قحط سالی کا شکاجڑواں اضلاع کے عوام بہت پریشان ہے ایسے میں اناج کے لئے ان سے دس روپئے وصول کرنا کہاں تک صحیح ہے یہاں مزدوری کرنے والے ایک ٹوکن کے لئے ایک دن کی مزدوری چھوڑ کر آنا پڑتا ہے اسلئے انگلیوں کا نشان کا سسٹم ہر راشن ڈپو میں رکھا گیا تو مزدوروں کو کافی فائدہ ہوسکتا ہے حکومت کو چاہئے کہ ٹوکن سسٹم کو رد کرکے ہر راشن ڈپو میں ہی انگلیوں کے نشان دیکر اناج حاصل کرنے کا سسٹم بنایا جائے اس کے متعلق میں عنقریب وزیر اعلیٰ سدرامیا سے بھی بات کرونگا اور وزیر یوٹی قادر سے بھی بات چیت کی جائیگی یہاں کے محکمہ سیول فوڈ ڈپارنمٹ راشن کارڈ دینے کیلئے رشوت طلب کرنے کی اکثر شکایتیں آئی ہے اس کے متعلق ڈپٹی کمشنر میں بھی شکایت کی جائے گی۔