منی پال اسپتال میں داخل بھٹکل کی ایک مریضہ چل بسی؛ کیا یہ بھی چوہے کے بخار میں مبتلا تھی ؟
بھٹکل:8/ستمبر(ایس اؤ نیوز) بھٹکل تعلقہ کی ایک مریضہ جو منی پال اسپتال میں زیرعلاج تھی، آج سنیچر کو علاج کارگر نہ ہونے سے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے، ڈاکٹروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ اس کی موت چوہے کے بخار سے ہوئی ہے۔ اس خاتون کی موت کے ساتھ ہی اس مشتبہ بخار سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر دو ہوگئی ہے۔ معاملے کو لے کر تعلقہ بھر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلتا جارہاہے۔
خیال رہے کہ قریب آٹھ،دس روز پہلے بھٹکل کے ایک شخص کی موت کے تعلق سے منی پال اسپتال سے جاری رپورٹ میں ڈاکٹروں نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ اُس کی موت چوہے کے بخار سے ہوئی تھی۔
منی پال اسپتال سے جاری رپورٹ میں آج مرنے والی خاتون کے تعلق سے بھی ڈاکٹروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ یہ بھی چوہے کے بخار میں مبتلا تھی۔ (منی پال اسپتال سے جاری دونوں لوگوں کی ڈیتھ سرٹی فیکٹس کی نقل ساحل آن لائن کے پاس محفوظ ہیں)
بھٹکل سرکاری اسپتال میں بھی اِس وقت ایک مریضہ بخار میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ایڈمٹ ہیں، جس کے خون کی جانچ کرنے پر پتہ چلا ہے کہ یہ خاتون بھی چوہے کے بخار میں مبتلا ہے، خاتون کے فرزند نے ساحل آن لائن کو بتایا کہ گذشتہ پانچ روز سے اسپتال میں ایڈمٹ اس کی ماں کی حالت آج قدرے بہتر ہے اور ڈاکٹروں نے اسے خطرہ سے باہر بتایا ہے۔
ذرائع سے اس بات کا بھی پتہ چلا ہے کہ مزید دو مریضوں کو بھٹکل سرکاری اسپتال میں ابتدائی علاج کے بعد منی پال اسپتال روانہ کیا گیاہے اور اُن کے تعلق سے بھی پتہ چلا ہے کہ وہ بھی چوہے کے بخار میں مبتلا ہیں۔
سرکاری اسپتال کے ایک ڈاکٹر سے چوہے کے بخار سے بچنے کے تعلق سے پوچھے جانے پر بتایا کہ پانی کو اُبال کر پیا جانا چاہئے اور صاف صفائی پر خصوصی توجہ دینی چاہئے، اسی سے اس طرح کے بخار کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔