بابا رام دیو کی کمپنی کو جھٹکا، پتنجلی آیوروید کو لگ سکتا ہے کروڑوں کا چونا
نئی دہلی:24/اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یوگا گرو بابا رام دیو کی پتنجلی آیور وید کمپنی کو ہندوستانی فوجی فورسز کے رٹیلنگ پلیٹ فارم کینٹین اسٹورس ڈپارٹمنٹ (سی ایس ڈی)نے بڑا جھٹکا دیا ہے۔پتنجلی کی طرف سے تیار کردہ آملہ جوس کے خراب معیار کی وجہ سے اس پر ملک کے تمام کینٹنوں میں پابندی لگادی گئی ہے، اب آملہ جوس کی فروخت آرمی کینٹین میں نہیں ہوگی۔غورطلب ہے کہ سی ایس ڈی کی شروعات 1948میں ہوئی تھی، اس کا انتظام وزارت دفاع کے ذمہ ہے، اس کے تحت 3901کینٹین اور 34ڈپو ہیں۔انگریزی اخبار ’دی اکنامکس ٹائمز‘کی خبر کے مطابق،سی ایس ڈی نے تمام ڈپو کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ موجودہ اسٹاک کے لیے ایک ڈیبٹ نوٹ بنائیں تاکہ اسے لوٹایا جا سکے۔سی ایس ڈی نے 3/اپریل 2017کو یہ خط لکھاہے۔غورطلب ہے کہ بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی آیور وید نے کھانے کی کئی مصنوعات بازار میں اتاردی تھی، جن میں آملہ جوس بھی شامل تھا۔اس معاملہ میں سی ایس ڈی کے دو حکام نے بتایا کہ اس آملہ جوس کی جانچ کولکا تہ کی سینٹرل فوڈ لیبارٹری میں کی گئی تھی، تحقیقات میں اس کو استعمال کے لیے ٹھیک نہیں پایا گیا۔پتنجلی نے آرمی کی تمام کینٹنوں سے آملہ جوس کو واپس لے لیا ہے۔واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے،جب پتنجلی آیور ویداپنے فوڈپروڈکٹ کے معیار کے دعووں کو لے کر رگیولیٹرس کے ساتھ تنازعات میں گھری ہے،اس سے پہلے بغیر لائسنس کے نوڈلس اور پاستا فروخت کرنے کے لیے بھی اس کی تنقید کی گئی تھی، اس وقت ایف ایس ایس اے آئی نے مرکزی لائسنسنگ اتھارٹی کو ہدایت دی تھی کہ وہ پتنجلی کو اس کے کھانے میں استعمال ہونے والے تیل کے برانڈ کے اشتہار کو لے کر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرے۔