بی سی سی آئی سے دراوڈ اور ظہیر خان کی کھلے عام توہین نامناسب: گوہا اسپورٹ کو چنگ عملہ کی تقرری معاملہ پر روی شاستری کمیٹی سے ملیں گے
نئی دہلی:16جولائی(پی ٹی آئی /یو این آئی)ٹیم انڈیا کے سابق عظیم کھلاڑی انل کمبلے ،راہل دراوڈ اور ظہیر خان کی حالیہ تقرریوں پر اچانک فیصلہ بدل دےئے جانے پر بی سی سی آئی کے سابق رکن رام چندرا گوہا نے ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ ( بی سی سی آئی) پر سخت برہمی کااظہار کیا ہے۔ انہوں نے آج ایک اپنے ٹوئٹ پیغام میں کہا کہ ٹیم انڈیا کے چیف کوچ عہدہ پر فائز انل کمبلے کو دوسری میعاد کیلئے تقرر نہ کرتے ہوئے بی سی سی آئی نے انتہائی برا سلوک کیا ہے۔ علاوہ ازیں سابق تیز گیند باز ظہیر خان کوبولنگ کوچ اور راہل دراوڈ کو بلے بازی کوچ مقرر کرنے کے بعد ان کی تقرریوں کو صرف سفارشات بنا کر بی سی سی آئی نے سابق کھلاڑیوں کی کھلی توہین کی ہے۔ انہوں نے اپنے سلسلہ وار ٹوئٹ پیغام میں سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تقرریوں کے بعد صرف سفارشات کہنا سابق عظیم کھلاڑیوں کی عوامی سطح پرجو توہین ہورہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے نئے چیف کوچ روی شاستری اسپورٹ کوچنگ عملہ کیس کے حل کے لئے ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کی طرف سے قائم چار رکنی کمیٹی سے منگل کو ملاقات کریں گے ۔بی سی سی آئی نے حال ہی میں ٹیم انڈیا کے سابق ڈائریکٹر روی شاستری کو ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ اور سابق فاسٹ بولر ظہیر خان کو بولنگ کوچ اور سابق بلے باز راہل دراوڑ کو غیر ملکی دوروں کے لئے بلے بازی مشیر مقرر کیا تھا۔لیکن گزشتہ کچھ دنوں سے میڈیا میں ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ شاستری نے ا سپورٹ عملے میں دراوڑ اور ظہیر کی تقرریوں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے کیونکہ وہ خود ہی اپنا اسپورٹ اسٹاف منتخب کرنا چاہتے ہیں۔میڈیا خبروں میں کہا گیا ہے کہ شاستری اتوار کو امریکہ سے ہندوستان پہنچیں گے اور وہ منگل کو کمیٹی کے ارکان سے ملاقات کریں گے ۔ شاستری کی کمیٹی کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران بہت سے سوالات کے جواب ملنے کا امکان ہے ۔سب سے پہلا سوال تو یہی ہے کہ کیا ظہیر اپنا کردار نبھانے کے لئے تیار ہیں۔ اس کے علاوہ کیا شاستری صرف ضرورت کے مطابق ظہیر کی خدمات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔اجلاس میں اس بات پر بھی بحث ہونے کا امکان ہے کہ پہلے ہی ہندوستان اے اور انڈر 19کی ٹیم کوچنگ کا ذمہ سنبھال رہے دراوڑ بیٹنگ مشیر کے طور پر کتنی خدمات دے پائیں گے ۔ایسا بھی مانا جا رہا ہے کہ شاستری نے بی سی سی آئی کو ابھی تک یہ نہیں بتایا ہے کہ وہ دراوڑ اور ظہیر کی خدمات حاصل نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ظہیر اور دراوڑ کی تقرریاں اس وقت کھٹائی میں پڑ گئی جب منتظمین کی کمیٹی (سی او اے ) کے صدر ونود رائے نے کہا کہ دراوڑ اور ظہیر کے ناموں کی اسپورٹ اسٹاف میں ان عہدوں پر صرف سفارش ہی کی گئی تھی اور ان کی تقرریوں پر مہر کے لئے سی اواے اور چیف کوچ شاستری سے مشورہ کئے جانے کی ضرورت ہے ۔لیکن کرکٹ ایڈوائزری کمیٹی (سی اے سی ) اس سے پہلے کہہ چکی ہے کہ یہ تقرریاں شاستری کی رضامندی سے ہوئی ہیں۔ایسے میں سی اواے اور بی سی سی آئی کے اس اچانک لئے گئے فیصلے سے کافی تضاد پیدا ہو گیا ہے ۔سی اواے نے جس چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اس میں بی سی سی آئی کے قائم مقام چیئرمین سی کے کھنہ اور چیف ایگزیکٹو آفیسر راہل جوہری کے علاوہ سی اواے کی رکن ڈیانا اڈلجی اور بورڈ کے قائم مقام سکریٹری امیتابھ چودھری شامل ہیں۔یہ کمیٹی 19 جولائی کو اپنی میٹنگ میں اس پر فیصلہ کرے گی۔