اُڈپی کے پیجاور سوامی نے کہا: رام مندر ملک کی ترجیحات میں شامل نہیں: کانگریس سے پاک بھارت کا نعرہ غلط، مودی حکومت عوامی توقعات کو پورا کرنے میں ناکام

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 2nd June 2018, 1:27 AM | ریاستی خبریں | ساحلی خبریں |

اُڈپی یکم /جون (ایس او نیوز) پیجاور مٹھ کے شری وشویشورا تیر تھا سوامی جی نے گزشتہ سال رمضان المبارک میں دعوت افطار کا اہتمام کرکے ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیاتھا، اب ایک بار پھر انہوں نے دو ٹوک انداز میں بیان دیتے ہوئے کہاکہ رام مندر ملک کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔

اڈپی میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے واضح طورپر بتایا کہ نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت متوقع سطح کام کرنے میں ناکام  رہی ہے۔ مودی حکومت نے چند کارنامے تو کئے ہیں، مگر اس حکومت سے جس طرح کی توقعات تھیں وہ ان پر پوری نہیں اتری ہے۔ رام مندر کی تعمیر سے متعلق انہوں نے بتایا کہ رام مندر ملک کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ کسانوں کے مفادات کا تحفظ اور ملک کی معاشی حالات میں سدھار وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ اس کے بعد رام مندر کی تعمیر پر غور کیا جاسکتا ہے، علاوہ ازیں اس معاملے پر عدالتی فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے۔

مودی اور امت شاہ کے ذریعے کانگریس سے آزاد ہندوستان کے نعروں کو غلط قرار دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جمہوریت کے استحکام کے لیے طاقتور اپوزیشن جماعتوں کاہونا بے حد ضروری ہے۔ موجودہ سیاسی صورتحال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے پیجاور سوامی نے بتا یا کہ آپریشن کے ذریعے دیگر جماعتوں کے اراکین کی خریدی کے علاوہ ریسارٹ کی سیاست سے جمہوریت کو نقصان ہورہاہے، انہوں نے بتا یا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کو بہتر قرار دینے کے حق میں نہیں ہیں،انتخابات سے قبل ایک دوسرے کوتنقید کانشانہ بنانے والے ایک اقتدار کے لیے متحد ہوگئے ہیں، یہ سب ایک سیاسی ڈرامے کی طرح پیش آرہاہے۔

انہوں نے کہا کہ کمارسوامی تجربہ کار سیاستدان ہیں، اور ان سے بہترین انتظامیہ کی توقع کی جاسکتی ہے، ویسے ہی وہ تمام حکومتوں سے بہترین انتظامیہ کی ہی توقع رکھتے ہیں۔ بی جے پی کی مقبولیت میں ہورہی کمی سے متعلق سوامی جی نے بتایا کہ بی جے پی کی طاقت نے آج اپوزیشن کومتحد کردیا ہے، اس سے قبل جب کانگریس مضبوط تھی تو اس وقت بھی اپوزیشن جماعتیں اس کے خلاف متحد ہوئی تھیں، آج بی جے پی کے خلاف کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں متحد ہوگئی ہیں، جس کے اثرات اگلے لوک سبھا انتخابات پرپڑیں گے۔

 گزشتہ مرتبہ مٹھ میں افطار پارٹی کے اہتمام سے متعلق انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ بھی مسلم عمائدین سے افطار پارٹی کے اہتمام سے متعلق تبادلہ خیال ہورہاہے، اگرانہوں نے رضامندی ظاہر کردی تو گووند کلیان منڈپ میں افطار پارٹی کااہتمام کیاجائے گا۔ ان کے مطابق اس مرتبہ مسلم عمائدین نے اتنی دلچسپی کا اظہار نہیں کیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا مقصد ہندومسلم بھائی چارہ اور ہم آہنگی ہے۔ اگر ہندوؤں کے ساتھ ناانصافی ہوئی تو ہم اس کی مذمت کریں گے۔ سوامی جی نے مزید بتایا کہ اقلیتوں کو جو سہولتیں فراہم ہورہی ہیں، یہ تمام سہولتیں ہندوؤں کو بھی فراہم کرنے کے لیے جب ماضی میں دستور میں ترمیم کا مطالبہ کیاگیاتھا، اس وقت تنازعہ کھڑا کردیاگیاتھا کہ انہوں نے دستور میں تبدیلی کا مطالبہ کیاہے، دراصل میں نے دستور میں ترمیم کی بات ہی نہیں کی تھی، ہم  چاہتے تھے کہ کسی بھی فرقے کے ساتھ امتیازنہ برتا جائے۔ 
 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔

دکشن کنڑا میں آج ختم ہو رہی عام تشہیری مہم - نافذ رہیں گے امتناعی احکامات - شراب کی فروخت پر رہے گی پابندی

دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن کی طرف سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق لوک سبھا الیکشن سے متعلق عوامی تشہیری مہم اور اجلاس وغیرہ کی مہلت آج شام بجے ختم ہو جائے گی جس کے بعد 48 گھنٹے کا 'سائلینس پیریڈ' شروع ہو جائے گا ۔

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

ووٹنگ کے لئے خلیجی ممالک سے لوٹ آئے تیس ہزار سے زائد ملیالیس ؛ گلف کی مختلف جماعتوں پر لگی ہیں بھٹکل اور اُترکنڑا کے ووٹروں کی نگاہیں

ملک میں لوک سبھا کے  دوسرے مرحلہ  کے  انتخابات  جمعہ  26 اپریل کو ہونے والے ہیں ، جس میں  پڑوسی ضلع اُڈپی، مینگلور اور پڑوسی ریاست کیرالہ شامل ہیں۔ مگر اس بار  مودی حکومت سے ناراض   اور ملک میں جمہوری کو اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے  کیرالہ کے تیس ہزار افراد صرف ووٹنگ کےلئے ...

اتر کنڑا لوک سبھا سیٹ کے لئے میدان میں ہونگے 13 امیدوار

ضلع اتر کنڑا کی لوک سبھا سیٹ کے لئے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک کسی بھی امیدوار نے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا جس کے بعد قطعی فہرست کے مطابق جملہ 13 امیدوار مقابلے کے لئے میدان میں رہیں گے ۔  اس بات کی اطلاع  ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر اور اُترکنڑاڈپٹی کمشنر گنگوبائی مانکر نے ...