سجَّن کمار کی سزا کے پیش نظر راہل گاندھی استعفیٰ دیں: سنبت پاترا
بنگلورو،18؍دسمبر، (ایس او نیوز؍یو این آئی) بی جے پی کے ترجمان نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے مقدمے میں سجن کمار کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کے پیش نظر کانگریس صدر راہل گاندھی سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔
مسٹر پاترا نے یہاں صحافیوں سے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے کانگریس کے رہنما سجن کمار کو پیر کے دن سکھ مخالف فسادات کے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے پیش نظر مسٹر گاندھی کو کانگریس صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے ۔
انہوں نے سجن کمار کو پارٹی سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ ایک شخص کے خلاف نہیں بلکہ پورے کانگریس کے خلاف ہے ۔ غور طلب ہے کہ ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے سجن کمار(73) کو بری کئے جانے کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔ انھیں یکم نومبر، 1984 کو دہلی کے راج نگر میں ایک گھر کے پانچ افراد کو قتل کرنے اور ایک گرودوارے کو جلانے کے معاملے میں مجرام قرار دیا گیا۔ہائی کورٹ نے اسے ‘قتل عام’ قرار دیا ۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہاکہ 1984 کے بعد زیادہ تر کانگریس نے ملک میں حکومت کی اور یہ پارٹی سجن کمار جیسے لوگوں کو بچانے کی کوشش کرتی رہی۔ یہاں تک کہ 10 برس تک ملک میں سکھ وزیر اعظم (منموہن سنگھ) رہے لیکن فسادات کے متاثرین کو انصاف نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کو کمل ناتھ کو وزیر اعلیٰ نہیں بنانا چاہیے ۔ انھیں کانگریس سے نکال دیا جانا چاہیے کیونکہ جسٹس جی ٹی ناناوتی کمیشن نے سکھ مخالف فسادات میں مجرم قرار دیا تھا۔سنبت پاترا نے کہاکہ سپریم کورٹ کا 36 رافیل جنگی طیاروں کی خرید کے عمل میں دخل دینے سے انکار کرنا ملک کے لیے بڑی راحت کی بات ہے ۔ اس معاملے میں عدالت میں دائر کی گئیں تینوں عرضیاں خارج کر دی گئیں جو سیاست سے متاثر تھیں۔ یہ فیصلہ کانگریس کے صدر کے لیے بھی ایک جھٹکا ہے ۔