مودی، امیت شاہ کے بعد اب راہل گاندھی کی اڑیسہ پر نظر، 15 دن میں دوسرا دورہ
نئی دہلی،06 ؍فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)2019 لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ملک کی سیاست کا مرکز یوپی کے علاوہ مشرقی ہندوستان میں بھی شفٹ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔خاص طور پر اڑیسہ زیادہ بحث میں ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے یہاں پوری طاقت جھونکی ہوئی ہے، جبکہ ماضی میں اچھے نتائج پاتی رہی کانگریس کے ایجنڈے میں حاشیے پر چل رہے اس ریاست پر اب پارٹی صدر راہل گاندھی کی بھی نظر ہے۔گزشتہ پندرہ دن میں راہل دوسری بار یہاں کے دورے پر ہیں۔اڑیسہ میں فی الحال بیجو جنتا دل (آر جے ڈی) کے نوین پٹنائک کی واحد حکومت ہے۔سال 2000 سے وہ مسلسل بطور وزیر اعلی صوبے کا اقتدار سنبھال رہے ہیں۔لوک سبھا انتخابات میں بھی ان کی پارٹی یکطرفہ حمایت پاتی رہی ہے۔2014 کے لوک سبھا انتخابات میں پورے ملک میں مودی لہر کے باوجود اڑیسہ کی 21 سیٹوں میں سے بھارتیہ جنتا پارٹی محض ایک سیٹ جیت پائی جبکہ بی جے ڈی نے 20 سیٹوں پر اپنا پرچم لہرایا۔تاہم کانگریس کو یہاں کوئی سیٹ نہیں مل سکی، لیکن اس کا ووٹ شیئر بی جے پی سے بھی زیادہ رہا۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں اڑیسہ میں بی جے ڈی کو 44.8 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 21 میں 20 سیٹیں ملیں۔جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 21.9 فیصد ووٹ پاکر محض ایک سیٹ جیتی۔وہیں کانگریس کو بی جے پی سے زیادہ یعنی کل 26.4 فیصد ووٹ حاصل ہوا لیکن اس کا ایک بھی امیدوار جیت نہیں سکا۔اس سے پہلے 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کا ووٹ شیئر اور بھی زیادہ تھا اور پارٹی کے 6 رہنما منتخب ہوئے تھے۔اس الیکشن میں کانگریس کو کل ووٹ فیصد 32.7 فیصد ملا۔ جبکہ بی جے ڈی نے 37.2 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 14 سیٹیں جیتیں۔بی جے پی کو 16.9 فیصد ووٹ شیئر ملا، لیکن وہ ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی۔