کانگریس کے کا ہل اراکین اسمبلی کو پارٹی ٹکٹ ملنا مشکوک بے کار اور بے عمل لجسلیٹرس کی فہرست تیارکرنے ریاستی قیادت کو راہل گاندھی کی ہدایت
بنگلورو،20/ستمبر(ایس او نیوز) پچھلے ساڑھے 4؍سال سے سرکاری اسکیموں سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے حلقوں کے لوگوں کو فائدہ نہ پہنچانے والے چند اراکین اسمبلی کو آئندہ ریاستی اسمبلی کے لئے ہونے والے انتخابات میں پارٹی ٹکٹ نہ دیئے جانے کا امکان ہے۔ اس وجہ سے کانگریس کے موجودہ اراکین اسمبلی میں افرا تفری مچ گئی ہے۔ ابھی سے ان لجس لیچرس الجھن کا شکار ہوگئے ہیں۔ ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ چند لجس لیٹرس جن حلقوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان حلقوں کا کبھی کبھار دورہ کرکے باقی دنوں میں موج مستی میں ڈوبے رہے۔ ایسے لجس لیٹرس مختلف عوام دوست سرکاری اسکیموں کو بھی اپنے حلقوں میں متعارف کروانے میں ناکام رہے ایسے لجس لیٹرس کو آئندہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ سے محروم ہونا پڑسکتا ہے۔ اس خبر کے پھیلتے ہی چند لجس لیٹرس اپنے حلقوں میں کیمپ کئے ہوئے ہیں اور اپنے حلقوں کے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے کی کوشش میں لگے ہیں۔ جن لجس لیٹرس نے پچھلے ساڑھے چار سال سے اپنے حلقوں کا بہ مشکل گنتی کے دورے کئے ایسے لجس لیٹرس بھی اب اپنے حلقوں میں کیمپ کرکے عوام کے مسائل حل کرنے میں جٹ گئے ہیں۔ کل ہند کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے نائب صدر راہل گاندھی نے وزیراعلیٰ سدارامیا اور کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) صدر ڈاکٹر جی ۔ پرمیشور سے واضح کہا ہے کہ کاہل اراکین اسمبلی کو انتخابات میں ہرگز ٹکٹ نہ دیا جائے۔ پچھلے ساڑھے چار سال کے دوران اپنے حلقوں میں لوگوں کا دکھ سکھ دریافت نہ کرنے والے لجس لیٹرس کی فہرست میں 35؍تا40؍ نام ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ چناؤ کے لئے ابھی 6؍ماہ باقی ہیں۔ ابھی کانگریس نے امیدواروں کا انتخاب کرنے کی کارروائی شروع کردی ہے۔ اس باقی میعاد کے دوران یہ کاہل اراکین اسمبلی سرگرم نہ ہوں تو انہیں پارٹی ٹکٹ ملنا مشکل ہے۔ راہل گاندھی کی اس ہدایت کے بعد وزیراعلیٰ سدارامیا اور ڈاکٹر پرمیشور نے پارٹی کے تمام 122؍اراکین اسمبلی کی کارکردگی کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ کاہل اراکین اسمبلی کی تیار فہرست میں تقریباً 40؍کے نام ہیں۔ سدارامیا اور پرمیشور پارٹی کو دوبارہ اقتدار پر لانے کو یقینی بنانے کے لئے یہ کسرت کررہے ہیں۔ 6؍ماہ قبل کانگریس لجس لیٹیو پارٹی (سی یل پی) اجلاس میں سدارامیا اور پرمیشور نے پارٹی لجس لیٹرس کو مخاطب کرتے ہوئے واضح طورپر کہاتھا کہ اگلے انتخابات میں اگر پارٹی ٹکٹ چاہئے تو اپنے اپنے حلقوں میں جاکر عوام کے مسائل حل کرنے پر توجہ دی جائے۔ لوگو ں کا دکھ سکھ کیا ہے معلوم کریں۔ اس کے باوجود چند اراکین اسمبلی پر کچھ اثر نہیں ہوا اور وہ اپنی موج مستی میں لگے رہے۔ اپنے حلقوں کی جانب مڑ کر بھی نہیں دیکھا۔ ایسے اراکین اسمبلی کو اگلے انتخابات میں پارٹی ٹکٹ سے محروم ہونا پڑے گا۔ جن حلقوں میں لجس لیٹرس نے پچھلے ساڑھے چار سال کے دوران کچھ کام ہی نہیں کیا ایسے حلقوں سے نئے چہروں کو پارٹی ٹکٹ دیئے جانے کے امکانات زیادہ ہیں۔ اطلاع ملی ہے کہ اس مرتبہ نئے چہروں کو ٹکٹ دینے سے قبل ان کے تعلق سے متعلقہ حلقوں کے لیڈروں اور پارٹی ورکرس کی رپورٹ پر بھی غور کیا جائے گا۔ اس مرتبہ پارٹی زیادہ ٹکٹ کامیاب ہونے والے امیدواروں ہی کو دینے کا امکان ہے جن میں حال ہی میں جے ڈی ایس سے بغاوت کرکے کانگریس میں شامل ہوئے 8؍اراکین اسمبلی بھی شامل ہیں۔