کرناٹک ریلی میں وزیراعظم مودی پر راہول گاندھی نے سادھا نشانہ؛ پوچھا آپ کی ناک کے نیچے سے کیسے چلا گیا PNB کا پیسہ
اتھنی 24/فروری (ایس او نیوز) پنجاب نیشنل بینک (PNB) گھوٹالہ معاملے میں سخت کارروائی کے وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے سنیچر کو ان سے پوچھا کہ پہلے یہ بتائیں کہ اتنی بڑی رقم ان کی ناک کے نیچے سے کس طرح بینکوں سے لے جایا گیا ؟
راہل نے چنائوی ریاست کرناٹک میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، 'بائیس ہزار کروڑ روپے کا ایک گھوٹالہ ہوا، نیرو مودی بھارتی بینکوں سے 22،000 کروڑ روپے لے کر بھاگ گیا اور مودی جی (وزیر اعظم) کہتے ہیں کہ کارروائی کی جائے گی. ' انہوں نے پوچھا کہ ، 'کیا کارروائی کی جائے گی؟ آپ پہلے یہ بتایئے کہ نریندر مودی سرکار کی ناک کے نیچے سے نیرو مودی بھارت کے بینکوں سے 22،000 کروڑ روپے لے کر کیسے فرار ہو گیا؟ انہوں نے سوال کیا کہ وزیر مالیات اور پی ایم مودی نے ایسا ہونے کیوں دیا ؟
خیال رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی چپی توڑتے ہوئے بھارت کے عوامی بینک سے منسلک دوسرے سب سے بڑے گھوٹالے پر بیان جاری کیاتھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 11،400 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عوام کے پیسے کی لوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مگر راہول گاندھی دعویٰ کررہے ہیں کہ یہ گھوٹالہ 22،000 کروڑ روپئے کا ہے.
کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی کرناٹک میں آئندہ تین ماہ بعد ہونے والی انتخابی مہم کے دوسرے مرحلے میں شمالی کرناٹک کے حصوں کے دورے پر ہیں. یہاں اپریل - مئی میں انتخابات ہونے کا امکان ہے. اپنے خطاب کے دوران راہول گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر نشانہ لگانے کے لئے 12 ویں صدی کے کرناٹک کے سماجی کارکن بسویشورا کا بار بار ذکر کیا جنہیں ریاست کے شمالی حصے میں لنگا يت / ويرشیو کمیونٹی کی طرف سے پوجا جاتا ہے. انہوں نے کہا کہ بشویشور انے پانچ چیزیں کہی تھی کہ چوری مت کرو، تشدد مت کرو، جھوٹ مت بولو، اپنے بارے میں شیخی مت بگھاڑو اور اشتعال مت پھیلائو۔ انہوں نے عوام سے پوچھا کہ وہ خود بتائیں کہ کس کے اقتدار میں چوریاں ہورہی ہیں، تشدد برپا کیا جارہا ہے، جھوٹ پر جھوٹ بولا جارہا ہے، شیخی کون بگھاڑ رہا ہے اور اشتعال انگیزی کو ن پھیلارہا ہے ؟
راہول نے نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی کہتے ہیں کرناٹک میں کانگریس پارٹی بدعنوان ہے، مگر جب وہ یہ بات کہتے ہیں تو اُن کے دائیں طرف وزیراعلیٰ کے اُمیدوار یڈی یورپا نظر آتے ہیں اور دوسری طرف چار دیگر وزراء نظرآتے ہیں اور یہ سبھی لوگ بدعنوانی کے الزامات میں جیل جاچکے ہیں۔
کانگریس صدر نے کہا کہ مودی جو 'لمبے بھاشن' دیتے ہیں مگر وہ رافیل لڑاکا طیارے کے معاہدے پر چپ ہوجاتے ہیں. آگے کہا، 'انہوں نے (مودی نے) نوٹ بندي کی، گبر سنگھ ٹیکس لگایا اور لاکھوں کا کاروبار برباد کیا، لیکن جے شاہ (بی جے پی صدر امت شاہ کا بیٹا ) کا کاروبار تین مہینے میں 50،000 سے 80 کروڑ روپے میں بدل دیا. اس پر نریندر مودی کچھ نہیں بولتے ۔ ' راہول نے مودی سرکار پر سماج کو تقسیم کرنے اور دلتوں اور اقلیتوں کے خلاف ظلم وبربریت مچانے میں شامل ہونے کا الزام لگایااور کہا کہ مودی نے 2014 کے لوک سبھا چنائو میں ہر بھارتی کے اکائونٹ میں پندرہ لاکھ روپئے جمع کرانے نوجوانوں کے لئے دو کروڑ روزگار اور بھارت کو بدعنوانی سے پاک بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے عوامی جلسہ میں عوا سے پوچھا کہ کیا مودی نےاپنا یہ وعدہ پورا کیا ؟ اور آپ کو جو کچھ خواب دکھا یا گیا تھا، کیا وہ پورا ہوا ؟ انہوں نے عوام الناس سے پوچھا کہ کیا آپ کے اکائونٹ میں پندرہ لاکھ روپئے آئے ؟
راہول گاندھی نے بعد میں خواتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ایک بار ہم اقتدار میں آگئے توہماری پارٹی پارلیمنٹ میں خواتین ریزرویشن بل لائے گی۔ انہوں نے کرناٹک یونٹ کے کانگریس لیڈران سے کہا کہ وہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں خواتین اُمیدواروں کو بھی ٹکٹ دیں۔