راگی اور جوار کیلئے تائیدی قیمت کا تعین: کرشنابائرے گوڈا
بنگلورو،28؍مارچ(ایس اونیوز) ریاستی حکومت نے فی کوئنٹل راگی کیلئے 1770 روپیوں کی قیمت متعین کی ہے، اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت کی طرف سے کاشتکار کو فی کوئنٹل 450 روپیوں کی تائیدی قیمت ، جملہ 2170 روپے کی رقم ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ اعلان آج وزیر زراعت کرشنا بائرے گوڈا نے ریاستی کونسل میں کیا۔انہوں نے کہاکہ جوار کیلئے بھی مرکزی حکومت کی طرف سے طے شدہ قیمت کے ساتھ ریاستی حکومت بھی فی کوئنٹل جوار کیلئے 450روپیوں کی تائیدی قیمت کاشتکاروں کو افزود ادا کرے گی۔وقفۂ سوالات کے دوران آر چوڈا ریڈی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہاکہ مرکزی حکومت کی طرف سے متعین کم از کم تائیدی قیمت کے ساتھ ریاستی حکومت نے زرعی کمیشن کی سفارش کے مطابق فی کوئنٹل تائیدی قیمت کا تعین کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت نہ صرف زرعی بلکہ باغبانی فصلوں کو بھی بڑھاوا دینے کی قائل ہے۔ قیمتوں میں گراوٹوں کے سبب بدحال پیاز کے کاشتکاروں کی مدد کیلئے حکومت 65کروڑ روپیوں کی پیاز خرید رہی ہے۔ ناریل کی فصل کیلئے مرکزی حکومت نے کم از کم قیمت 6240 روپے فی کونئٹل کھوپرا مقرر کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے اس کے ساتھ ایک ہزار روپے کا بونس طے کیا ہے۔ اس لحاظ سے کاشتکار کو فی کوئنٹل کھوپرے کے عوض7240 روپیوں کی رقم ملے گی۔ اس قیمت پر ریاستی حکومت نے اب تک 18ہزار کوئنٹل کھوپرا خرید لیا ہے۔باغبانی فصلوں کو بھاری نقصان کے سبب کسانوں کو درپیش مشکلات کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے بازار میں مداخلت کی ہے، اور فصلوں کو راست طور پر خریدنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، اسی لئے کسانوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اپا جی گوڈا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر باغبانی ایس ایس ملیکارجن کی طرف سے کرشنا بائرے گوڈا نے بتایاکہ ریاستی حکومت نے ڈرپ آبپاشی منصوبے کے تحت جو اسکیم لاگو کی ہے اس کیلئے 78ہزار عرضیاں موصول ہوئیں، اور ان میں سے66ہزار افراد کو ڈرپ آبپاشی سہولت مہیا کرانے کے احکامات جاری کردئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ درج فہرست طبقات سے وابستہ کاشتکاروں کے ساتھ تمام زمروں کے کسانوں کو ڈرپ آبپاشی سہولت دینے پر 90 فیصد سبسیڈی دی جارہی ہے۔اس کیلئے مرکزی حکومت 23 فیصد رقم دیتی ہے جبکہ باقی 67 فیصد رقم ریاستی حکومت برداشت کررہی ہے۔ محکمۂ زراعت ، باغبانی اور ریشم پالن کیلئے ڈرپ آبپاشی سہولت مہیا کرانے کی غرض سے رواں سال8سو کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ آر بی تماپور کے سوال پر وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار کا جواب دیتے ہوئے کرشنا بائرے گوڈا نے کہاکہ ریاست بھر میں جن کاشتکاروں نے اپنے کھیتوں میں غیر قانونی طور پر پمپ سیٹ لگالئے ہیں ، ان پمپ سیٹوں کو باقاعدگی دینے کیلئے حکومت نے پہل کی ہے۔ان کاشتکاروں کی طرف سے بجلی کمپنیوں میں دس ہزار روپے ڈپازٹ رکھ کر اپنے بجلی کنکشن کو باقاعدگی دینے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔