رافیل سودا ملک میں بدعنوانی کا سب سے بڑا معاملہ:راہل مودی کو تین سوالات کا جواب دینا ہوگا۔کرناٹک میں کانگریس مہم کا آغاز
بنگلورو؍ہوسپیٹ10؍فروری(ایس او نیوز) کانگریس صدر راہل گاندھی نے آج این ڈی اے حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہاکہ رافیل جنگی جیٹ۔ طیاروں کا سودا اس وقت ملک میں بدعنوانی کا سب سے بڑا معاملہ ہے۔ بلاری ضلع کے ہوسپیٹ میں کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے راہل نے وزیراعظم نریندر مودی پر الزام لگایا کہ مودی نے اپنے دورہ فرانس کے دوران بذات خود یہ ٹھیکہ ایک دوست کو دینے کے مقصد سے تبدیل کروایا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اس سودے سے متعلق انہوں نے مودی کے سامنے تین سوالات رکھے تھے جن میں سے ایک کا بھی جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہاکہ آج رافیل جنگی طیاروں کا معاملہ ملک میں بدعنوانی کا سب سے بڑا معاملہ ہے۔ اس سلسلہ میں آپ کو چند اہم باتیں بتانا چاہتاہوں۔ ریاست میں حکمران کانگریس کی جنا آشیرواد یاترا کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔ راہل نے کہاکہ مودی جس وقت پیرس کے دورہ پر گئے تھے تو انہوں نے خود ٹھیکہ کو تبدیل کیاتھا۔ کانگریس صدر نے بتایاکہ اس سے قبل رافیل طیاروں کا ٹھیکہ بنگلور کی ایک کمپنی ایچ اے ایل کو دیا گیا تھا جو پچھلے 70؍برسوں سے انڈین ایر فورس کے لئے جنگی طیارہ تیار کررہاہے۔ انہوں نے بتایاکہ اگر بنگلور کی ترقی کی ایک اہم وجہ ایچ اے ایل کا وجود ہے۔ مودی نے رافیل کا یہ ٹھیکہ بنگلور اور ایچ اے ایل سے چھین کر اپنے ایک دوست کودیا ہے۔ مودی سے ہمارے تین سوالات یہ ہیں۔ مودی جی ایچ اے ایل سے یہ ٹھیکہ واپس لے کر آپ کے دوست کو کیوں دیا۔ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے؟ بنگلور سے نوجوانوں کا مستقبل آپ نے کیوں چھین لیا؟ کیا آپ نے یہ سب اپنے دوست کے فائدے کے لئے کیا؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ نئے ٹھیکہ کے تحت اس جنگی طیارہ کی قیمت میں اضافہ ہوا یا کم۔ تیسرا سوال یہ ہے کہ پیرس میں جب آپ یہ فیصلہ کررہے تھے تو ہندوستان کے وزیر دفاع گوا میں کیا مچھلی خریدرہے تھے۔ اس معاملہ پر آپ نے کابینہ سے کیا اجازت لی تھی؟ ہاں یا نا۔ راہل نے کہاکہ پچھلے دونوں لوک سبھا میں مودی نے صدر کے خطبہ پر تحریک شکریہ پیش کرتے ہوئے ایک گھنٹہ بحث کی۔ لیکن رافیل کے معاملہ پر ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ اپنے خطاب میں کانگریس صدر نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر الزام لگایاکہ وہ اپنے انتخابی منشور میں نئی نسل کو روزگار فراہم کرنے کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے بتایاکہ مودی جی بدعنوانی پر تقریر کرتے ہیں۔ کرناٹک میں ایڈی یورپا کی قیادت والی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آپ کی پارٹی نے کرناٹک میں بدعنوانی کے معاملہ میں عالمی ریکارڈ توڑدیا۔ بی جے پی ریاست کرناٹک کو کانگریس سے آزاد کرنے کاخواب دیکھ رہی ہے اور ایڈی یورپا کو وزیراعلیٰ کے امیدوار کی حیثیت سے پیش کررہی ہے جبکہ ایڈی یورپا کو بدعنوانی کے معاملات میں وزیر اعلیٰ کی کرسی سے مستعفی ہونا پڑا۔ کرناٹک کے چار روزہ دورہ کے دوران راہل بلاری، کوپل، رائچور، کلبرگی اور شمالی کرناٹک کے کلبرگی اور بیدر اضلاع کا بھی دورہ کریں گے اور عام جلسوں کو بھی خطاب کریں گے۔ اس دوران عام ریلیوں کو بھی خطاب کریں گے۔
سدارامیا کی ستائش: راہل نے کہاکہ مودی موٹرگاڑی کے پچھلے عقب بین آئینہ کو دیکھ کر گاڑی چلارہے ہیں۔ وہ صرف ماضی کی باتوں پر زیادہ زور دے رہے ہیں۔ اسی لئے انہوں نے جی ایس ٹی اور نوٹ بن دی جیسے غلط فیصلوں کو نافذ کیا۔ مودی کو انہوں نے مشورہ دیا کہ انتظامیہ کس طرح چلایا جاہے یہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا سے سیکھیں جو سامنے دیکھ کر حکومت چلارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ مودی اس ملک کے عوام نے آپ کو وزیراعظم اس لئے نہیں بنایاہے کہ آپ ماضی کی باتیں کرتے رہیں۔ یہ ملک آپ کے مستقبل کے منصوبے کای ہیں جاننا چاہتاہے۔ بلاری سے ان کا اور ان کی والدہ سونیا گاندھی کا دیرینہ رشتہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ یہ نہیں بھول سکتے کہ بلاری والوں نے کس طرح سونیا گاندھی کو گلے لگایا اور ان کے ساتھ کھڑے رہے۔ راہل گاندھی کے اس دورہ میں وزیراعلیٰ سدارامیا کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور، رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر کے رحمن خان، ریاستی وزیر برائے شہری ترقیات وحج آر روشن بیگ، کانگریس لیڈران ایم ویرپا موئیلی، ملیکارجن کھرگے، سلیم احمد، ایچ کے پاٹل، دنیش گنڈوراؤ، وینوگوپال اور کئی ریاستی وزراء بھی ساتھ ہیں۔