رافیل سودا تنازعہ: مودی کے استعفیٰ کی مانگ کو لے کر 27 ستمبر کو مارچ نکالے گی کانگریس
نئی دہلی 24 ستمبر(ایس او نیوز؍؍آئی این ایس انڈیا ) رافیل طیارے سودے پر فرانس کے سابق صدراولاند کے سنسنی خیز دعوے کے بعد بھارت میں سیاسی گھمسان جاری ہے۔ رافیل سودے میں آف سیٹ پارٹنر کے تناظر میں فرانس کے سابق صدرکے بیان کو لے کر مودی پر مسلسل حملہ بول رہے کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ پی ایم مودی اس معاملے میں صفائی دیں اور خود کو اس معاملہ میں پاک صاف ثابت کریں کیونکہ یہ وزیر اعظم کے عہدے کے وقار اور ملک کے جوانوں کے مستقبل کا سوال ہے۔راہل گاندھی نے رافیل معاملے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے جانچ کی مانگ دہراتے ہوئے آج کہا کہ یہ واضح طور پر بدعنوانی کا معاملہ ہے۔ دراصل فرانس کے سابق صدر نے میڈیاپارٹ کو انٹرویو میں کہا کہ رافیل سودے میں ریلائنس کا نام خود حکومت ہند نے تجویز تھی ۔ ان کے اس بیان کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے الزامات بڑھ گئے اور انہوں نے حکومت پر سخت رخ اختیار کر لیا ہے۔اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے استعفیٰ اور رافیل لڑاکا طیارے سودے کی تفتیش کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی مانگ کو لے کر مہاراشٹر کانگریس 27 ستمبر کو ممبئی میں احتجاجی مارچ نکالے گی ۔ مہاراشٹر کانگریس کے سربراہ اشوک چوہان نے ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی پر حملہ کیا اور دعوی کیا مودی کے لئے ملک کے مفاد کے علاوہ ’ دوستوں‘ کا تجارتی مفاد اہم ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ رافیل سودے سے منسلک رپورٹ کو قومی سلامتی کے نام پر دبایا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ یہ دھوکہ ہے۔ چوہان نے دعوی کیا کہ مودی اور وزیر دفاع نرملا سیتا رمن لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں اور دھوکہ کر رہے ہیں۔ دونوں کو فوری طور پر اخلاقی طور پر استعفیٰ دے دینا چاہئے،اسکینڈل کی وجہ سے مودی کا بدعنوانی کے خلاف چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔