رافیل: کانگریس کی مانگ ،فیصلہ واپس لے سپریم کورٹ، مودی حکومت پر ایکشن لیا جائے : کانگریس
نئی دہلی:16/دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)فرانس کے ساتھ ہوئے رافیل لڑاکا طیارے سودے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو لیکر سیاسی گھمسان میں شدت آرہی ہے۔ کانگریس نے حکومت کی طرف سے عدالت کے فیصلے میں مبنی بر حقائق اصلاح والی عرضی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو اپنا فیصلہ واپس لینا چاہئے اور جھوٹے ثبوت رکھنے کے لئے حکومت کو عدالت کی توہین کا نوٹس جاری کرنا چاہئے۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن سے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے کہا کہ سپریم کورٹ کا رافیل پر جو فیصلہ آیا ہے وہ موضوع بحث ہے۔ ہم نے پہلے بھی یہ کہا تھا کہ اس معاملے میں تحقیقات صرف مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) ہی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کو گمراہ کیا جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ آیا۔حکومت نے پہلے بتایا کہ قیمت کی تفصیل کیگ کو دی جا چکی ہے اور CAG نے اس کی جانچ کر اسے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو دے دیا۔ PAC نے بھی اپنی ترمیمی رپورٹ پارلیمنٹ کو دے دی ہے۔ نہ تو PAC کی رپورٹ آئی اور نہ ہی وہ PAC کے پاس گئی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی کیورٹیو پٹیشن میں کہا ہے کہ عدالت نے اپنے فیصلہ میں الفاظ کو سمجھا نہیں اور 'is' کی جگہ’’ has been‘‘ ہو گیا۔ شرما نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ سے معافی مانگنے کی بجائے ججوں کی انگریزی اور گرائمر کی معلومات پر سوال اٹھایا ہے؛ لہٰذا سپریم کورٹ کو اپنا آرڈر واپس لینا چاہئے اور حکومت کو غلط حقائق پیش کرنے کے پاداش میں عدالتی توہین کا بھی نوٹس دینا چاہئے۔غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے مرکز کی مودی حکومت کو بڑی راحت دیتے ہوئے رافیل طیارے سودے کی عدالت کی نگرانی میں تحقیقات سے متعلق تمام مفاد عامہ عرضیاں مسترد کر دی تھیں؛ لیکن کورٹ کے حکم کے پیراگراف نمبر 25 کو لے کر تنازعہ کھڑا ہو گیا جس میں کہا گیا تھا کہ رافیل کی قیمتوں کی تفصیلاتCAG کو دی گئی ہے، جس کی رپورٹ CAG نے PAC کو دی اور اس کا ایک ترمیمی حصہ پارلیمنٹ پبلک ڈومین میں ہے۔سپریم کورٹ کے اس تبصرے نے مرکزی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا کیونکہ اس طرف کی کوئی رپورٹ PAC کے سامنے آئی ہی نہیں؛ لہٰذا حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ کے فیصلے میں غلطیاں بہتر بنانے کے لئے فریاد کی ہے ۔