کے پی سی سی صدارت حاصل کرنے ایچ کے پاٹل اور دنیش گنڈوراؤ کے درمیان رسہ کشی منی اپا بھی دعویدار۔ پاٹل دوڑمیں آگے،کئی سینئر لیڈروں کی تائید حاصل
بنگلورو،24؍جون(ایس او نیوز) کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی( کے پی سی سی) کے صدر کا عہدہ حاصل کرنے کے لئے ریاستی لیڈروں کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ ایک دن ایک لیڈر کے نام کا اعلان ہوتا ہے تو دوسرے دن کسی دوسرے لیڈر کا نام لیا جاتا ہے۔ یہ اہم عہدہ حاصل کرنے کے لئے ریاستی کانگریس لیڈروں کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ اس ضمن میں حال ہی میں سابق وزیر ایچ کے پاٹل کا نام لیاگیا۔ کہاجارہاہے کہ مسٹر پاٹل سینئر کانگریس لیڈر ہیں۔ سیاست میں طویل تجربہ بھی رکھتے ہیں۔ وہ اس عہدہ کے قابل ہیں۔ لیکن کانگریس ہی کے درمیان ایک طبقہ پاٹل کو پسند نہیں کرتا اس لئے یہ عہدہ کے پی سی سی کے کارگزار صدر دنیش گنڈوراؤ کو دینے کا مطالبہ بھی کیاجارہاہے۔ کہاجارہاہے کہ دنیش گنڈوراؤ اس عہدہ کے لئے موزوں ہیں۔ ریاست میں کانگریس کے اس اہم عہدہ کو حاصل کرنے کے لئے سابق مرکزی وزیر ورکن پارلیمان کے ایچ منی اپا بھی کافی جدوجہد کرچکے ہیں۔ اطلاع ملی ہے کہ کے پی سی سی صدر کے لئے ایچ کے پاٹل کی نامزدگی تقریباً طے ہے ۔ کئی کانگریس لیڈروں نے بھی اس کا اعتراف کیاہے۔لیکن اس عہدہ پرنظر رکھے ہوئے دنیش گنڈوراؤ اور کے ایچ منی اپا نے ابھی اپنی امیدنہیں چھوڑی ہے۔ دونوں اپنے اپنے اثرورسوخ کا استعمال کرتے ہوئے کانگریس ہائی کمان پر دباؤ ڈال کر لابی چلارہے ہیں۔ دونوں اپنے اپنے گاڈ فادروں کے ذریعہ ہائی کمان پر برابر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ موجودہ کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور کمار،سوامی حکومت میں نائب وزیراعلیٰ اور وزارت حاصل کرنے کے بعد یہ عہدہ دنیش گنڈوراؤ کو دیاجانا تقریباً طے تھے لیکن جیسے جیسے تاخیر ہوئی اس عہدہ کو حاصل کرنے دیگر دعویدار بھی پیدا ہوگئے ہیں۔ دریں اثناء یہ عہدہ شمالی کرناٹک کے کسی لیڈر کو دینے کانگریس کے سینئر لیڈران جن میں رکن پارلیمان ولوک سبھا میں اپوزیشن کانگریس لیڈر ملیکارجن کھرگے بھی شامل ہیں دباؤ ڈال رہے ہیں۔ان حالات میں یہ عہدہ ایچ کے پاٹل کو دےئے جانے کے امکانات زیادہ ہیں۔ ایچ کے پاٹل کی تائید کرنے والے سینئر لیڈروں میں ملیکارجن کھرگے بھی شامل ہیں۔ حالانکہ سبکدوش ہونے والے کے پی سی سی صدر ڈاکٹر پرمیشور کا تعلق دلت طبقہ سے ہے۔ اس لئے یہ عہدہ پھر ایک بار کسی دلت کو ہی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کے ایچ منی اپا مختلف ذرائع سے ہائی کمان پر دباؤ ڈلوارہے ہیں۔پاٹل مخلوط حکومت میں جگہ پانے سے محروم کردےئے گئے ہیں۔ ان کے طرفداروں نے انہیں کابینہ میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے گدگ اور کے پی سی سی دفترکے روبرو مظاہرہ بھی کیا تھا۔ پاٹل کو اگر ریاستی کابینہ میں شامل نہیں کیاگیاتو کے پی سی سی صدر کا عہدہ ان کے لئے تقریباً طے ہے۔ اگر ایسا ہوگیاتو دنیش گنڈوراؤ کوریاستی کابینہ میں شامل کئے جانے کے امکانات زیادہ ہیں۔ کے پی سی سی صدر کس کو بنایاجائے گا اس کا حتمی فیصلہ کانگریس ہائی کمان ہی کرے گا۔ یہ عہدہ شمالی کرناٹک کے کسی لیڈر کو دینے کا مطالبہ دن بدن بڑھتا جارہاہے، ان حالات میں یہ عہدہ ایچ کے پاٹل کو دےئے جانے کے امکانات زیادہ ہیں۔