قطر کے جواب پر چاروں ممالک کا ردِّ عمل مناسب وقت پر سامنے آئے گا
ریاض،5؍جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب ، امارات ، بحرین اور مصر نے بدھ کی صبح جاری ایک مشترکہ بیان میں بائیکاٹ کرنے والے ممالک کے مطالبات پر قطر کے جواب کے حوالے سے اپنا موقف واضح کیا ہے۔ بیان میں چاروں ممالک نے باور کرایا ہے کہ اضافی مہلت کے ختم ہونے سے قبل کویت کے ذریعے قطر کا جواب موصول ہوگیا ہے اور مناسب وقت پر اس کا جواب دیا جائے گا۔سعودی وزارت خارجہ کے مطابق کابینہ کے امور کے کویتی وزیرِ مملکت محمد عبداللہ الصباح نے منگل کی رات جدہ میں قطر کا جواب سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے حوالے کیا۔ یہ جواب سعودی عر ب، مصر ، امارات ، اور بحرین کی جانب سے پیش کیے جانے والے اُن تیرہ مطالبات کے ردّعمل کے طور پر سامنے آیا ہے جن میں دوحہ پر زور دیا گیا تھا کہ وہ دہشت گردی کی سپورٹ اور فنڈنگ کا سلسلہ روک دے۔
سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے پیر کے روز اس آرزو کا اظہار کیا تھا کہ مطالبات پر قطر کا جواب مثبت ہوگا۔ انہوں نے اس امر کی بھی تصدیق کی کہ بحران میں ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک کویت کی درخواست پر قطر کو دی گئی مہلت میں توسیع کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے منگل کے روز کہا کہ بائیکاٹ کرنے والے ممالک کے مطالبات کو حقیقت سے دُورقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل درامد کے قابل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوحہ کا بائیکاٹ کرنے والے ممالک کے اقدامات غیر قانونی ہیں۔ قطری وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ جہاں تک دہشت گردی کی فنڈنگ کے انسداد کا تعلق ہے تو اس کے لیے اب بھی بہتری کا موقع ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز قاہرہ میں مصر ، امارات ، سعودی عرب اور بحرین کے وزراء خارجہ کا ایک اجلاس ہو رہا ہے جس میں قطر کے بحران کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ چار فریقی اجلاس میں قطر کے جواب کی روشنی میں آئندہ اقدامات زیرِ بحث آئیں گے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب ، امارات ، بحرین اور مصر نے دہشت گردی کی سپورٹ اور مذکورہ چاروں ممالک کے امور میں مداخلت کے سبب قطر کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ بعد ازاں قطر کو 13مطالبات پر مشتمل فہرست پیش کی گئی جن میں دہشت گردی روک دینے اور دہشت گردوں اور شدت پسندوں کو پناہ فراہم کی جانے کی بندش اہم ترین ہیں۔ دوحہ کو مطالبات کا جواب دینے کے واسطے 3 جولائی تک کی مہلت دی گئی۔ اس کے بعد مہلت میں 48گھنٹوں کی توسیع کر دی گئی۔ یہ توسیع کویت کی درخواست پر کی گئی جو خلیجی ممالک کے بحران کے حل کے واسطے ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے۔