پتّور 29؍جنوری (ایس او نیوز) کرناٹکا اسٹیٹ کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی چیر پرسن کِرپا آلوا نے تیقن دلایا ہے کہ منڈیا کے اقلیتی رہائشی اسکول میں زیب النساء نامی جس طالبہ کی مشکوک حالات میں موت واقع ہوئی ہے اس کی تحقیقات اور کارروائی جلدازجلد کی جائے گی۔
کِرپا آلوا نے منڈیا کے اسکول میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی طالبہ زیب النساء کے اہل خانہ سے اپن انگڈی میں ان کی رہائش پر پہنچ کر ملاقات کی اور تمام تفصیلی جانکاری لینے کے بعد بتایا کہ والدین اور دادا دادی کے علاوہ اسی اسکول میں زیر تعلیم زیب النساء کی بہن فاطمہ نہالہ اور بھائی محمد نہال سے بھی اس واقعے کے تعلق سے بات چیت کی ہے۔اس پس منظر میں اسکول میں ہورہی بہت ساری بے قاعدگیاں میرے علم میں آئی ہیں۔ ہم نے اسکول پر جرمانہ لگایا ہے۔ ہم اپنے طورپرایک ہفتے کے اندر معاملے کی پوری تحقیقات کریں گے۔اسکول کے اساتذہ، دیگر اسٹاف اور ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے افسران کو کمیشن میں سمن کیا جائے گا۔ پولیس سے رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔
کِرپا آلوا نے مزید بتایا کہ اس معاملے پر گفتگوکے لئے وہ وزیر تعلیم تنویر سیٹھ سے بھی ملاقات کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کریں گی کہ وہ اپنے محکمے کی جانب سے بھی اس معاملے تحقیقات کریں۔میرا مقصد مخلصانہ کوشش کرنا ہے تاکہ متاثرہ خاندان کو جلد سے جلد انصاف ملے اور ان کا دکھ درد کم ہوسکے۔
زیب النساء کے گھر والوں سے کِرپا آلواکی ملاقات کے موقع پر اپن انگڈی لارڈ سہاسرالنگیشور ٹیمپل کی انتظامیہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر راجارام،جی کرشنا راؤ ارتھیلا،یوتھ کانگریس کے مقامی لیڈر یوٹی توصیف اور مہیندرا ورما وغیرہ موجود تھے۔