پیشہ وارانہ بے پروائی سے زچگی کے دوران خاتون اور بچے کی موت،اسپتال اورڈاکٹر پر 17لاکھ روپے کا جرمانہ
پتّور 21؍مارچ (ایس او نیوز) زچگی کے لئے اسپتال میں آنے والی حاملہ خاتون کے ساتھ صحیح علاج و معالجہ نہ کرنے اور پیشہ وارانہ بے پروائی کو خاتون اور حمل میں موجودبچے کی موت کا سبب مانتے ہوئے کنزیومر فورم کی جانب سے متعلقہ ڈاکٹراور اسپتال پر جرمانہ عائد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ دسمبر 2010کی بات ہے جب سوپنا رائے نامی حاملہ خاتون کو پتور کے ایک اسپتال میں ڈاکٹر پورنا سی راؤ کے زیر علاج زچگی کے لئے داخل کیا گیا تھا۔مگر ڈیلیوری سے پہلے سوپنا کی طبیعت بگڑ گئی اور اس کی اور حمل میں موجود بچے کی موت واقع ہوگئی۔ڈاکٹر پورنا نے ایک غیر معمولی طبی پیچیدگیamniotic fluid embolism کو حاملہ خاتون کی موت کاسبب بتایا تھا۔مگر پوسٹ مارٹم میں خاتون کی موت کا سبب پھیپڑے میں خرابی پیدا ہونا بتایا گیا ۔
فوت ہونے کی والی سوپنا کے والد کمالکشہ رائے نے جنوبی کینر ا ڈسٹرکٹ کنزیومر فورم میں شکایت درج کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر کی جانب سے بروقت تشخیص نہ کرنے، صحیح علاج نہ ہونے اور پیشہ وارانہ بے پروائی کا مظاہرہ کرنے کی وجہ سے ان کی بیٹی اوراس کے پیٹ میں موجود بچے کی موت واقع ہوئی ہے۔مسٹرکما لکشہ رائے نے ڈاکٹر کی طبی بے پروائی کی ایک مثال کے طور پر دلیل رکھی تھی کہ ایک تو حاملہ خاتون کو موت سے بچانے کی مناسب تدبیر نہیں کی گئی اور پھر اس کی موت واقع ہوتے ہی پیٹ میں موجود بچے کو بچانے کے لئے چند منٹوں کے اندرجو سرجری کی جانی چاہیے تھی، جو کہ مذکورہ ڈاکٹر نے نہیں کی۔ جس کی وجہ سے ماں کے ساتھ بچہ کی بھی موت ہوئی ہے۔
ڈسٹرکٹ کنزیومر فورم نے فوت ہونے والی خاتون کے والد کے موقف صحیح قراردیتے ہوئے اس معاملے میں ڈاکٹر قصور وار ٹھہرایا ہے اور ڈاکٹر اور اسپتال کے اسٹاف کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ متاثرہ خاندان کو 17,43,440روپے بطور ہرجانہ ادا کرے۔