روس میں پولنگ جاری،پوٹن کی جیت یقینی 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 19th March 2018, 12:15 PM | عالمی خبریں |

ماسکو 18مارچ ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)روس میں آج بروز اتوار صدارتی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔ اس الیکشن میں ولادیمیر پوٹن کی کامیابی یقینی ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس مرتبہ ووٹ ڈالنے کی شرح کیا رہتی ہے۔وفاق روس میں آج اتوار کے دن صدارتی الیکشن کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اقتدار پر مضبوط گرفت کے باعث یہ امر یقینی ہے کہ سابق خفیہ ایجنٹ ولادیمیر پوٹن چوتھی مرتبہ بھی اس منصب پر فائز ہونے میں کامیاب ہو جائیں گے۔تاہم ناقدین کے مطابق اس انتخابی عمل میں ووٹ ڈالے جانے کی شرح اہم ہو گی کیونکہ اسی سے معلوم ہو گا کہ عوامی سطح پر پوٹن کی مقبولیت کیا ہے۔ عوامی جائزوں کے مطابق پوٹن کو ستر فیصد ووٹرز کی حمایت حاصل ہے۔رقبے کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک روس میں گیارہ مختلف ٹائم زونز ہیں۔ اس لیے روس کے مشرقی علاقوں میں ووٹنگ کا عمل عالمی وقت کے مطابق ہفتے کی شب آٹھ بجے شروع ہوا۔ اس انتخابی عمل کا اختتام کالینن گراڈ میں اتوار کی شام چھ بجے ہو گا۔ اس الیکشن میں پوٹن کے مقابل سات امیدوار ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی اتنی سیاسی طاقت نہیں رکھتا کہ وہ پوٹن کو سخت مقابلہ دے سکے۔پوٹن کے اہم اور مرکزی سیاسی حریف الیکسی ناوالنی کو ان صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ملی۔ اس لیے اس الیکشن کا نتیجہ پوٹن کے حق میں ہی جائے گا اور گزشتہ اٹھارہ برس سے برسر اقتدار 65 سالہ ولادیمیر پوٹن مزید چھ سال کے لیے صدر کے عہدے پر براجمان ہو جائیں گے۔اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے بعد پوٹن نے کہا کہ کوئی بھی ایسا نتیجہ جو انہیں ملکی صدر چننے کے لیے سامنے آئے گا، وہ اسے اپنی کامیابی تصور کریں گے۔دوسری طرف الیکسی ناوالنی نے روسی عوام پر زور دیا ہے کہ وہ اس الیکشن کا بائیکاٹ کر دیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان پر عائد کردہ الزامات سیاسی ہیں، جس کی وجہ سے وہ اس الیکشن میں حصہ لینے کے اہل نہیں رہے ہیں۔پوٹن سن انیس سو ننانوے سے ملکی اقتدار پر براجمان ہیں۔ اس دوران وہ تین مرتبہ صدر اور ایک مرتبہ وزیر اعظم کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں۔ گزشتہ صدارتی انتخابات میں پوٹن کو 65 فیصد ووٹ ملے تھے۔سن دو ہزار بارہ میں ہوئے اس الیکشن کے بعد ملک بھر میں ان کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے تھے۔ مظاہرین کا الزام تھا کہ پوٹن نے اس انتخابی عمل میں دھاندلی کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی تھی۔روس میں یہ الیکشن ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں، جب ماسکو اور لندن حکومتوں کے مابین کشیدگی نمایاں ہو چکی ہے۔ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس سیرگئی اسکریپل اور ان کی بیٹی پر کیمیکل حملے کے نتیجے میں اتحادی ممالک بھی برطانیہ کے ساتھ ہیں۔ اس تناظر میں روس تنہا دکھائی دیتا ہے۔ برطانیہ کی حکومت کہہ چکی ہے کہ صدر پوٹن نے اس حملے کا حکم دیا تھا۔ تاہم کریملن ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔

ایران کا اسرائیلی جہاز پر قبضہ، جہازپر سوار 17 ہندوستانیوں کی رِہائی کے لئےکوششیں تیز؛ کیا ایران اپنے قونصل خانے پر حملے کا بدلہ لے گا ؟

 اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی  اور  آبنائے ہرمز کے قریب  اسرائیل پر ایرانی حملے کے بڑھتے  خدشات کے درمیان ایرانی فوج  نے  ایک اسرائیلی کارگو  جہاز پر قبضہ کر لیا  جس میں 17 ہندوستانی شہری بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  معاملہ سامنے آنے کے بعد  حکومت ہند ...