مودی حکومت نے توڑ دی دہشت گردوں کی کمر: عباس نقوی
لکھنؤ،17فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اتوار کو دعوی کیا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے اور پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ مکمل حملے کا سود سمیت بدلہ لیا جائے گا۔
نقوی نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ پلوامہ کی واردات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی سے سب سے زیادہ اہم ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، نہ ہی کوئی نرمی برتی جا سکتی ہے۔ اس طرح کی جو بزدلانہ حرکت ہوئی ہے اس کا بدلہ سود سمیت لیا جائے گا۔انہوں نے دعوی کیا کہ اپنے پونے پانچ سال کی مدت میں مودی نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے۔ مرکز میں جب سے بی جے پی کی حکومت بنی ہے، کشمیر کے کچھ حصوں کو چھوڑ کر ایک بھی جگہ ایسی نہیں ہے جہاں پر دہشت گردانہ حملہ ہوا ہو۔نقوی نے کہا کہ پہلے چاہے وارانسی کا سنکٹ موچن مندر ہو، چاہے مکہ مسجد پر حملہ ہو، لکھنؤ، وارانسی میں حملے، ایسا کوئی حصہ نہیں بچا تھا، جہاں دھماکے نہ ہوئے ہوں، لیکن مودی حکومت کے دور میں جو دہشت گردانہ اور شیطانی طاقتیں ہیں ، دھماکے نہیں کر پائے۔انہوں نے کہا کہ پلوامہ کے واقعہ ناقابل معافی ہے۔ اس بارے میں وزیر اعظم مودی بہت سخت الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ دھماکے میں چاہے گناہ گار ہوں، یا پھر ان کا تحفظ دینے والے ہوں، یا ان اسپانسر ہوں، وہ بچیں گے نہیں، ہم اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
نقوی نے کہا کہ اسی کے تحت پاکستان کو جو سب سے زیادہ ترجیحی ملک کا درجہ دیا گیا تھا اسے واپس لے لیا گیا ہے، جو علیحدگی پسند ہندوستان میں رہ کر پاکستان کے گانے گا رہے تھے ان پر لگام کسنا شروع ہوا ہے۔اس سوال پر کہ کیا پلوامہ حملے کے بعد لوک سبھا انتخابات کی تاریخ میں آگے بڑھائی جائیں گی؟ نقوی نے کہا یہ واقعہ مختلف ہے اور انتخابی عمل مختلف ہے۔کانگریس ممبر اسمبلی نوجوت سنگھ سدھو اورلیڈرنور بانو کی طرف سے پلوامہ حملے کو لے کر دئے گئے بیانات کے بارے میں پوچھے جانے پر مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس کو اپنے رہنماؤں پر لگام لگانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس پارٹی میں بیان بازی کا مقابلہ چل رہا ہے۔دفعہ 370 ہٹانے اور ایودھیا میں رام مندر بنانے کے بی جے پی کے وعدوں کو پورا نہیں کئے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر نقوی نے کہا کہ یہ ہماراعہد رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پونے 5 سال میں ہم نے یقین اور انصاف کی حکومت دی ہے۔ ’من کی بات مودی کے ساتھ‘ پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے نقوی نے کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کا ایسا پہلا قدم ہے۔ اس پروگرام کے تحت بی جے پی 10 کروڑ سے زیادہ لوگوں سے بات چیت کرکے انتخابی منشور میں شامل کرنے کے لئے تجویز لے گی۔ یہ تجویز رابطے اور بات چیت کے ذریعے لئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت میں بی جے پی عام لوگوں کے عزم کے ساتھ جا رہی ہے۔