2008 سے لے کر 2018 تک: 2012 میں ہوئے سب سے کم جوان شہید، 2018 میں ہوئے سب سے زیادہ دہشت گردانہ واقعات

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th February 2019, 11:32 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،15 ؍فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے سے ملک میں ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اری حملے کے بعد اس حملے کو سب سے بڑا حملہ ماناجا رہا ہے۔اس حملے میں 41 جوانوں شہید ہو چکے ہیں ۔

سی آر پی ایف کے قافلے پر کار بم سے حملہ ہوا۔ ہندوستان میں دہشت گردانہ حملوں کا سلسلہ طویل وقت سے چلا آ رہا ہے۔کئی دہائیوں سے چلے آ رہے اس واقعات میں ہزاروں جوانوں نے قربانی ہے۔آج آپ کو بتاتے ہیں کہ گزشتہ 10 سالوں میں ہندوستان کے اوپر کتنے دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں۔کتنے دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔ان دہشت گردانہ حملوں میں کتنے شہریوں کی جان گئی اور کتنے جوان شہید ہوئے۔

یہ اعداد و شمار 8 دسمبر پر وزارت داخلہ کے ہیں۔

2008: کل 708 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 339 دہشت گرد مارے گئے، 91 شہریوں کی موت اور 75 جوان شہید ہوئے۔

2009: کل 499 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 239 دہشت گرد مارے گئے، 71 شہریوں کی موت اور 78 جوان شہید ہوئے۔

2010: کل 488 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 232 دہشت گرد مارے گئے، 47 شہریوں کی موت اور 69 جوان شہید ہوئے۔

2011: کل 340 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 100 دہشت گرد مارے گئے، 31 شہریوں کی موت اور 33 جوان شہید ہوئے۔

2012: کل 220 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 72 دہشت گرد مارے گئے، 15 شہریوں کی موت اور 15 جوان شہید ہوئے۔

2013: کل 170 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 67 دہشت گرد مارے گئے، 15 شہریوں کی موت اور 53 جوان شہید ہوئے۔

2014: کل 222 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 110 دہشت گرد مارے گئے، 28 شہریوں کی موت اور 47 جوان شہید ہوئے۔

2015: کل 208 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 108 دہشت گرد مارے گئے، 17 شہریوں کی موت اور 39 جوان شہید ہوئے۔

2016: کل 322 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 150 دہشت گرد مارے گئے، 15 شہریوں کی موت اور 82 جوان شہید ہوئے۔

2017: کل 342 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 213 دہشت گرد مارے گئے، 40 شہریوں کی موت اور 80 جوان شہید ہوئے۔

2018: کل 429 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 323 دہشت گرد مارے گئے، 77 شہریوں کی موت اور 80 جوان شہید ہوئے۔نمایاں سال 2018 ہے۔جہاں دہشت گردانہ حملوں کی تعداد 429 ہے، اس سال شہید ہوئے جوانوں کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے۔80 جوانوں کو شہادت ملی۔تو وہیں اس سال ہلاک دہشت گردوں کی تعداد بھی سب سے زیادہ 323 رہی۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔