2008 سے لے کر 2018 تک: 2012 میں ہوئے سب سے کم جوان شہید، 2018 میں ہوئے سب سے زیادہ دہشت گردانہ واقعات
نئی دہلی،15 ؍فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے سے ملک میں ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اری حملے کے بعد اس حملے کو سب سے بڑا حملہ ماناجا رہا ہے۔اس حملے میں 41 جوانوں شہید ہو چکے ہیں ۔
سی آر پی ایف کے قافلے پر کار بم سے حملہ ہوا۔ ہندوستان میں دہشت گردانہ حملوں کا سلسلہ طویل وقت سے چلا آ رہا ہے۔کئی دہائیوں سے چلے آ رہے اس واقعات میں ہزاروں جوانوں نے قربانی ہے۔آج آپ کو بتاتے ہیں کہ گزشتہ 10 سالوں میں ہندوستان کے اوپر کتنے دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں۔کتنے دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔ان دہشت گردانہ حملوں میں کتنے شہریوں کی جان گئی اور کتنے جوان شہید ہوئے۔
یہ اعداد و شمار 8 دسمبر پر وزارت داخلہ کے ہیں۔
2008: کل 708 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 339 دہشت گرد مارے گئے، 91 شہریوں کی موت اور 75 جوان شہید ہوئے۔
2009: کل 499 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 239 دہشت گرد مارے گئے، 71 شہریوں کی موت اور 78 جوان شہید ہوئے۔
2010: کل 488 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 232 دہشت گرد مارے گئے، 47 شہریوں کی موت اور 69 جوان شہید ہوئے۔
2011: کل 340 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 100 دہشت گرد مارے گئے، 31 شہریوں کی موت اور 33 جوان شہید ہوئے۔
2012: کل 220 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 72 دہشت گرد مارے گئے، 15 شہریوں کی موت اور 15 جوان شہید ہوئے۔
2013: کل 170 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 67 دہشت گرد مارے گئے، 15 شہریوں کی موت اور 53 جوان شہید ہوئے۔
2014: کل 222 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 110 دہشت گرد مارے گئے، 28 شہریوں کی موت اور 47 جوان شہید ہوئے۔
2015: کل 208 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 108 دہشت گرد مارے گئے، 17 شہریوں کی موت اور 39 جوان شہید ہوئے۔
2016: کل 322 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 150 دہشت گرد مارے گئے، 15 شہریوں کی موت اور 82 جوان شہید ہوئے۔
2017: کل 342 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 213 دہشت گرد مارے گئے، 40 شہریوں کی موت اور 80 جوان شہید ہوئے۔
2018: کل 429 دہشت گردانہ حملے ہوئے، 323 دہشت گرد مارے گئے، 77 شہریوں کی موت اور 80 جوان شہید ہوئے۔نمایاں سال 2018 ہے۔جہاں دہشت گردانہ حملوں کی تعداد 429 ہے، اس سال شہید ہوئے جوانوں کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے۔80 جوانوں کو شہادت ملی۔تو وہیں اس سال ہلاک دہشت گردوں کی تعداد بھی سب سے زیادہ 323 رہی۔