جموں و کشمیر انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق سمیت پانچ علیحدگی پسند لیڈروں کی سیکورٹی واپس لی
سری نگر17فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)جموں وکشمیرانتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق سمیت پانچ علیحدگی پسند رہنماؤں کی سیکوریٹی واپس لے لی ہے۔
حکام نے بتایاہے کہ میر واعظ کے علاوہ، عبدالغنی بھٹ، بلال لون، ہاشم قریشی اور شبیر شاہ کو دی گئی سیکورٹی واپس لے لی گئی ہے۔ اگرچہ حریت نواز علیحدگی پسند سید علی شاہ گیلانی کا ذکر نہیں ہے۔ساتھ ہی حکام نے بتایا کہ حکم کے مطابق علیحدگی پسندوں کو دی گئی سیکوریٹی اورفراہم کردہ گاڑیاں اتوار کی شام تک واپس لے لی جائیں گی۔کسی بھی بہانے سے انہیں یا کسی بھی علیحدگی پسندلیڈر کو تحفظ یا سیکورٹی نہیں مہیا کرائی جائے گی۔ اگر حکومت نے انہیں کسی طرح کی سہولت دی ہے تو وہ بھی مستقبل میں واپس لے لی جائے گی۔
وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کو سری نگر دورے پر کہا تھا کہ پاکستان اور اس کی جاسوسی ایجنسی آئی ایس آئی سے فنڈ حاصل کرنے والے لوگوں کو دی گئی سیکورٹی کا جائزہ لیا جائے گا۔جنوبی کشمیر کے پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سیکورٹی کے نظام کا جائزہ لیتے ہوئے سنگھ نے کہا تھاکہ جموں وکشمیرمیں کچھ ایسے عناصر ہیں جن کے رابطے آئی ایس آئی اوردہشت گردتنظیموں سے ہیں۔ انہیں دی گئی سیکورٹی کا جائزہ لیا جائے گا۔ جموں وکشمیرانتظامیہ نے یہ قدم پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد اٹھایا ہے۔ پلوامہ میں جمعرات کو سی آر پی ایف (CRPF) کے ایک قافلے پر خود کش حملہ ہوا تھا جس میں اس نیم فوجی دستے کے کم از کم 40 جوان شہید ہو گئے تھے اور بہت سے زخمی ہوئے تھے۔اس کے علاوہ حملے کے بعد اب بھارت نے پاکستان کو عالمی سطح پر الگ تھلگ کرنے ک لیے کام شروع کر دیا ہے۔ پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد حکومت ہند نے ہفتہ کو ایک اور سخت قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان سے درآمد ہونے والے تمام سامانوں پر کسٹمز فوری اثر سے بڑھا 200 فیصد کر دیاہے۔