11/26کے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے کمانڈو سندیپ انی کرشنن کے والد نے پلوامہ دہشہ گردانہ حملے کی مذمت
بنگلورو،15؍فروری(ایس او نیوز) 11/26کے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے این ایس جی کمانڈو سندیپ انی کرشنن کے والد نے پلوامہ دہشہ گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ہندوستان کو دہشت گردانہ حملوں پر روک لگانے کے لئے کھوکھلی بحث ومباحثوں کی بجائے ٹھوس قدم اٹھانے چاہئیں۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی سطح پر ایسے مضبوط قدم کی ضرورت ہے جس سے دہشت گردی پھیلانے والوں کا دائرہ تنگ کیا جاسکے۔ سندیپ اننی کرشنن کو ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے دوران ہلاک کردیاگیاتھا۔ اپنے فرزند کی موت کو یاد کرتے ہوئے اننی کرشنن نے کہا کہ دہشت گردانہ حملوں کے فوراً بعد ملک بھر میں تعزیتوں اور مباحثوں کا دور چلتا ہے اور کچھ دن بعد سب کچھ معمول پر آجاتاہے۔ان مباحثوں اور جذباتی بیانوں کے ذریعے دشمن کو مشتعل کیا جاتاہے ، لیکن اس طرح کے حملوں کو روکنے کے لئے کچھ نہیں کیا جاتا۔ ابتدائی مرحلے میں حملوں کے خلاف انتہائی ٹکراؤ کا رویہ اپنایا جاتا ہے۔اس سے ہندوستان کو گریز کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ جیش محمد کا ایک فدائی 100کلو دھماکہ خیز مادے کے ساتھ سی آر پی ایف جوانوں کی بس میں آسانی سے گھس سکتا ہے تو اس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ ہندوستان ایسے حملوں سے نپٹنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ ہندوستان کو چاہئے کہ اپنی سیکورٹی ایجنسیوں اور خفیہ نظام کو اس قدر مستعد بنائے کہ ایسے حملوں کے رونما ہونے سے پہلے ناکام بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ جب دشمن کا سامنا کیا جارہا ہو تو مقابلہ کرنے کے لئے ہمارے پاس اس کا جواب دینے کے لئے حکمت ہونی چاہئے۔