کچرے سے تیار شدہ کھاد کی رعیتوں کو فراہمی
بنگلورو،22؍فروری(ایس او نیوز) شہر بنگلور سے روزانہ اٹھائے جانے والے کچرے کو استعمال کرکے اس سے کھاد بنانے اور کسانوں کورعایتی داموں پر فراہم کرنے کیلئے منصوبہ جلد مرتب کیا جائے گا۔ وزیرزراعت کرشنا بائرے گوڈا نے آج یہ بات بتائی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شہر میں کچرے کو الگ الگ کرکے ٹھکانے لگانے کیلئے بی بی ایم پی کی طرف سے سخت ہدایت کے بعد اس پر کافی حد تک عمل کیاجارہا ہے اسی لئے گیلی گندگی کواستعمال کرکے اس سے کھاد بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسانوں کو کچرے سے تیار ہونے والی کھاد فی ٹن آٹھ سو روپیوں میں مہیا کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ رعیت سمپرک کیندرا سے اگر یہ کھاد خریدی گئی تو قیمت میں 50 فیصد رعایت تک بھی دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کچرے سے تیار کی جانے والی کھاد کو راست طور پر کسانوں کوان کی زمین تک پہنچانے کا انتظام بھی محکمہ کی طرف سے کیا جائے گا۔ تجرباتی طور پر چار پانچ اضلاع میں یہ اسکیم شروع کی جائے گی اور کسانوں کو یہ کھاد فراہم کرنے کے بعد اس سے ہونے والی فصلوں اور فائدے کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر یہ کھاد سود مند ثابت ہوئی تو ریاست گیر پیمانے پر اسے مہیا کرایا جائے گا۔ مسلسل دو سال سے خشک سالی کے بعد کرناٹک میں غذائی اجناس میں 40فیصد کمی ہوگی اور تجارتی فصل کی پیداوار 94.5لاکھ ٹن ہوجائے گی۔معمول کی پیداوار 135ٹن ہے اور اہم فصلیں متاثر ہوئیں جن میں دھان ،مکئی،آئیل سیڈس اور کپاس شامل ہیں۔ وزیرزراعت کرشنا بائیر گوڑا نے میڈیا کو یہ بات بتائی۔گزشتہ سال ایک اور خشک سالی کے عرصہ میں غذائی پیداوار 110لاکھ ایم ٹی تھی، تاہم دالوں کی آوٹ پٹ بہتر ہے اور حکومت ایک ہفتہ میں حتمی اعداد وشمار پیش کرے گی۔انہوں نے مرکز سے اپیل کی کہ وہ فنڈس جاری کرے جیسا کہ کسانوں کو ان پٹ سبسیڈی کی یقین دہانی کروائی گئی تھی جو ریاست میں خشک سالی کے سبب متاثر ہیں۔ریاست کو خشک سالی کی راحت کیلئے مرکز کی جانب سے کئے گئے 1782 اعلان کے برخلاف 450کروڑ روپئے ہی وصول ہوئے ۔یہ رقم بھی کافی کم ہے ۔وزیرفائنانس ارون جیٹلی نے حال ہی میں دہلی میں مجھے یقین دہانی کروائی تھی کہ اضافی تخمینی رقم پارلیمنٹ میں بجٹ سیشن میں فراہم کی جائے گی اور فنڈس جلد جاری کئے جائیں گے ۔وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت نے پالی تھین شیٹس کا استعمال کرتے ہوئے 50ہزار سے زائد زرعی تالابوں کی کھدوائی کیلئے سبسیڈی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اسی دوران گوڑا نے کہا کہ بروہت بنگالورو مہانگر پالیکے شہر میں کمپوزٹ کنورٹنگ ویٹ ویسٹ کی بہتر پیداوارکر رہی ہے، تاہم کسانوں کی جانب سے ان سے مناسب طورپر استفادہ نہیں کیا جارہا ہے ۔