ریاست کے سرکاری اسپتالوں میں عملہ کی قلت سے مریض پریشان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th June 2018, 11:09 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،17؍جون(ایس او نیوز)بنگلوروشہر کے اکثر سرکاری اسپتالوں میں عملہ کی قلت کی شکایتیں عام ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو بے شمار پریشانیوں کا سامنا ہوتا ہے ، خاص طور پر نرسنگ کے عملہ کا کافی فقدان پایا جاتا ہے۔ ابھی کچھ عرصہ قبل وکٹوریہ اسپتال کے بچوں کے وارڈ میں نرسوں کی قلت کی وجہ سے مریضوں اور ان کے والدین کی پریشانیوں کی خبریں آئی تھیں اسی طرح یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بورنگ اینڈ لیڈی کرزن اسپتال میں عملہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ اس اسپتال میں کل ایک ہزار چالیس بستر موجود ہیں اور ضابطہ کے مطابق ہر ایک سو بستروں کے لئے ایک انفیکشن کنٹرول نرس کا ہونا ضروری ہوتا ہے، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اس پوری اسپتال میں صرف ایک ہی ایسی نرس موجود ہے۔135سالہ قدیم اس اسپتال میں روزانہ دو ہزار پانچ سو مریض آؤٹ پیشنٹ کی حیثیت سے آتے ہیں اور 263 وارڈ بائز اور آیاؤں کا کام اس وقت عملہ کے صرف56 افراد سنبھال رہے ہیں۔اسپتال کے میڈیکل سوپر انٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ ان عہدوں کی منظوری اس وقت دی گئی تھی جب کہ اسپتال میں بستروں کی کل تعداد صرف 686 تھی۔ان کا کہنا ہے کہ’’اب صورت حال یہ ہے کہ ہمارے بار بار کے مطالبہ کے باوجود ہمیں ضروری عملہ فراہم نہیں کیا جا رہا ہے‘‘۔اس اسپتال میں روزانہ 80 تا ایک سو مریض داخل ہوتے ہیں جبکہ یہاں 129 نرسوں کے عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔ایک گروپ ڈی کے ملازم نے بتایا کہ’’اس اسپتال میں 21 خاتون اور 35 مرد ملازمین موجود ہیں، ہمیں فی کس پانچ ہزار روپئے کی تنخواہ دی جاتی ہے، ہم میں سے ہر ایک ملازم کو تین وارڈ، تین راہداریاں ،ایک ڈاکٹر کا کمرہ اور ایک نرس کا کمرہ صاف کرنا ہوتا ہے، اس کے علاوہ بیت الخلاء اور کوڑا دانوں کی صفائی کا کام بھی ہوتا ہے، ہم مریضوں کو نہلانے کے سلسلہ میں بھی مدد کرتے ہیں‘‘۔عملہ کے اراکین کی طرف سے تنخواہوں کی کمی کی اس شکایت ہی کو اکثر لوگ اسپتالوں میں نچلی سطح کے کاموں کے لئے کرم چاریوں میں عدم دلچسپی کا سبب قرار دیتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...