پی یو سی امتحانات: پرچوں کا افشا روکنے ٹکنالوجی کا استعمال: ڈائرکٹر پی سی جعفر
بنگلورو،20؍فروری (ایس او نیوز) یکم مارچ سے پری یونیورسٹی کورس (پی یو سی) سال دوم کے سالانہ امتحانات شروع ہورہے ہیں۔ کسی بھی طالب علم کے لئے یہ امتحانات نہایت اہم ہوتے ہیں۔ خصوصاً ان طلبا کے لئے جو انجینئرنگ ، میڈیکل اوردیگر پیشہ ورانہ کورسوں میں داخلہ لینا چاہتے ہیں۔ گزشتہ چند برسوں سے ریاست میں پی یو سی امتحانات کے دوران امتحانی پرچے افشا ہونے کے واقعات ہوئے ہیں۔ 2016ء میں پرچے افشا ہونے سے بڑا بحران پیدا ہوگیا تھا۔ پرچے افشا ہونے پر روک لگانے کے لئے محکمۂ پی یو تعلیمات نے اس سال جدید تکنالوجی کا استعمال کرنے اور سنٹرل کرائم برانچ (سی سی بی) اور آئی ڈی کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ کے ڈائرکٹر پی سی جعفر نے بتایا کہ امتحانی پرچوں کے تحفظ کے لئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ امتحانی پرچے کا مسودہ تیارکرنے سے لے کر پرچے کی چھپائی اور امتحانی مراکز میں ان کی تقسیم تک کے ہر مرحلے پر احتیاط برتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ کے صرف ایک یا 2؍افراد کو مسودہ کی تیاری کے بارے میں بتاناہوگا۔صرف انہی افراد کو ایک مخصوص مقام پر لے جاکر پرچے مسودہ تیارکرنے کا کام مکمل کیا جائے گا۔ پرچے تیارکرنے کے بعد انہیں تجوریوں میں محفوظ کردیا جائے گا۔ تجوریاں اسٹرانگ روم میں رکھنی ہوں گی۔ اسٹرانگ میں داخلہ کے لئے بائیو میٹرک آلہ کا استعمال کیا جائے گا۔ اسٹرانگ روم میں داخل ہونے والے افراد کو کیمرہ ، فون یا دیگر الیکٹرانک اشیاء اپنے ساتھ اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ پرچوں کی تیاری کی تمام کارروائی سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ کی جائے گی۔ اسٹرانگ روم میں سنسر لگائے جائیں گے۔ جو کوئی بھی بے ضابطگی ہونے پر فوراً ہوشیار کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پرچہ افشا کرنے میں ملوث افراد اور انہیں کسی بھی طرح کی مدد فراہم کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہیں جیل میں ڈال دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ شوشیل میڈیا میں پرچے افشا ہونے کی جعلی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔ پی سی جعفر نے کہاکہ اس سال پی یو امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والے تمام طلبہ کو ایس ایم ایس کے ذریعہ نتائج بھیجے جائیں گے۔ طلبہ نے کونسے مضمون میں کتنے نشانات حاصل کئے ہیں یہ تفصیلات ایس ایم ایس میں درج ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ سہولت گزشتہ برس ایس ایس ایل سی کے طلبہ کو فراہم کی گئی تھی اس مرتبہ پی یو سی کے طلبہ کو بھی یہ سہولت فراہم ہوگی۔