تعلیمی اداروں میں موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی
بنگلورو،24؍نومبر(ایس او نیو ز) ریاستی حکومت نے ریاست کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں طلبا کی طرف سے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے، اور حکم جاری کیا ہے کہ اس پابندی کو پامال کرنے کی سزا کے طور پر طلبا کا موبائل فون ضبط کیا جاسکتا ہے۔ محکمۂ پری یونیورسٹی ایجوکیشن بورڈ کی طرف سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق ریاست کے کسی بھی پرائمری ، ہائی اسکول ، پی یو کالج یا اعلیٰ تعلیمی مراکز میں موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی ہدایت پر محکمۂ تعلیمات نے یہ سرکیولر جاری کیا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ بچوں کو ا پنی تعلیم کی طرف مکمل توجہ دینے کے لئے راغب کیا جائے اور تعلیم کے اوقات میں موبائل، لیاپ ٹاپ وغیرہ کا استعمال کرکے سوشیل میڈیا اور دیگر خرافات پر یہ بچے اپنا وقت ضائع نہ کردیں۔ اکثر تعلیمی اداروں میں یہ شکایت عام ہے کہ طلبا کلاس کے اوقات میں سوشیل میڈیا سائٹس ، فیس بک اور واٹس اپ وغیرہ پر اپنا وقت ضائع کررہے ہیں ، اس سلسلے میں اساتذہ اور کالج اور اسکولوں کے انتظامیہ کی طرف سے بارہا تاکید اور لتاڑ بھی فضول ہے۔ ان شکایات کو دیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے سخت ہدایت جاری کی ہے کہ تعلیمی اداروں میں موبائل فون کے استعمال پر سختی سے روک لگائی جائے ، اس سلسلے میں جو پابندی عائد کی جائے گی اسے پامال کرنے والوں کے خلاف بلامروت کارروائی کی جائے۔ بعض حلقوں میں کہا جارہا ہے کہ محکمۂ پی یو ایجوکیشن بورڈ کی طرف سے موبائل فون پرپابندی کی حد تک جو حکم صاد ر کیا گیا ہے وہ درست ہے، البتہ لیاب ٹاپ پر پابندی عائد کرنے کے اقدام پر اعتراضات کئے جارہے ہیں۔ اس دوران کالجوں اور اسکولوں کے تذریسی عملے پر بھی پابندی لگائی گئی ہے کہ وہ کلاس کے اوقات میں موبائل فون کا استعمال قطعاً نہ کریں ، ان کے موبائل فون کالج میں رکھنے کے لئے محکمۂ تعلیمات نے ہر تعلیمی ادارے کو ہدایت دی ہے کہ ایک الگ لاکر مہیا کرایا جائے تاکہ کلاسوں کے اوقات میں اساتذہ اور لکچرارس اپنے اپنے لاکرس میں فون رکھ دیں۔ اور کلا س ختم ہونے کے بعد انہیں لے جائیں۔