اسلام آباد،7؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی پارلیمانی پارٹی نے عمران خان کو باضابطہ طور پر ملک کا نیا وزیراعظم نامزد کردیا ہے۔
پی ٹی آئی نے 25 جولائی کو منعقدہ عام انتخابات میں پارلیمان کے ایوان زیریں قومی اسمبلی کی سب سے زیادہ نشستیں جیتی تھیں ۔پاکستان کے آئین کے مطابق صدر مملکت اکثریتی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر کو حکومت بنانے کی دعوت دیتے ہیں ۔
یہ توقع کی جارہی تھی کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی عمران خان ہی کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار نامزد کرے گی۔پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس سوموار کو اسلام آباد میں ایک ہوٹل میں منعقد ہوا ۔اس میں شرکت کے لیے عمران خان عام انتخابات میں جیت کے بعد پہلی مرتبہ بنی گالا سے اسلام آباد پروٹوکول کی گاڑیوں کی معیت میں اس ہوٹل تک آئے تھے۔
اجلاس کے آغاز میں تحریک انصاف کے سینیر وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو جماعت کا پارلیمانی لیڈر نامزد کرنےکے لیے قرار داد پیش کی جس کی پی ٹی آئی کے تمام نومنتخب ارکان نے تالیوں کی گونج میں متفقہ طور پر تائید کی۔
اس کے بعد عمران خان نے اجلاس کے شرکاء سے اپنی تقریر میں کہا کہ ’’ آج میرے کاندھوں پر سب سے بھاری ذمے داری ڈال دی گئی ہے۔آج 22 سالہ طویل جدوجہد کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے اور اللہ نے آپ کو اخلاقی برتری عطا کی ہے‘‘۔
انھوں نے کہا کہ 1970ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ عام لوگوں نے سیاسی اشرافیہ کو شکست دی ہے۔ دو جماعتی نظام میں ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ کسی تیسری جماعت کو آگے آنے کا کوئی موقع مل جائے۔
نامزد وزیراعظم نے اپنی جماعت کے لیڈروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’’انھیں روایتی طریقے سے نظم ونسق نہیں چلانا ہوگا۔ پی ٹی آئی کی حکومت کو بہت سے چیلنجز درپیش ہوں گے۔لوگ ہم سے یہ توقع نہیں کرتے کہ ہم روایتی طریقے سے حکمرانی کریں ۔ہمیں ایک مختلف نظر سے دیکھا جارہا ہے۔ اگر ہم نے روایتی سیاست کی تو پھر ہمیں بھی عوام کے غیظ وغضب کا سامنا کرنا پڑے گا‘‘
ان کا کہنا تھا کہ ’’ میں میرٹ پر اور ملک کے مفاد میں فیصلے کروں گا اور میں آپ سے ایسا کوئی کام کرنے کے لیے نہیں کہوں گا جو میں خود نہ کروں‘‘۔
اجلاس کے بعد شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کے لیے قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل ہوگئی ہے ۔جماعت کے ترجمان فواد چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کو 174 ارکان کی حمایت حاصل ہوچکی ہے۔
پی ٹی آئی نے ابھی تک قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے اپنے امیدواروں کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔بعض میڈیا اطلاعات کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والے نومنتخب رکن اسمبلی ڈاکٹر محمد عارف علوی کو اسپیکر نامزد کیا جاسکتا ہے۔تاہم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ابھی اسپیکر کے عہدے کے لیے امیدواروں کے ناموں پر کوئی غور نہیں کیا جارہا ہے۔بعض ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی بھی اس دوڑ میں شامل ہیں ۔
دریں اثناء حزب اختلاف کی جماعتوں نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کے لیے اپنا متفقہ امیدوار نامزد کردیا ہے۔متحدہ حزب اختلاف ان سے پہلے پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ کو اسپیکر کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار نامزد کرچکی ہے۔اس نے آٹھ اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر عام انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف احتجاج کا بھی اعلان کیا ہے۔